)وفاقی وزیر آبی وسائل محمد معین وٹو کی زیر صدارت کچھی کینال فیز 2 اور 3 کو قابلِ عمل بنانے اور منصوبے کو درپیش چیلنجز پر غور کے لیے ایک اعلی سطحی اجلاس

منگل 1 جولائی 2025 21:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2025ء) وفاقی وزیر آبی وسائل محمد معین وٹو کی زیر صدارت کچھی کینال فیز 2 اور 3 کو قابلِ عمل بنانے اور منصوبے کو درپیش چیلنجز پر غور کے لیے ایک اعلی سطحی اجلاس منگل کو اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں بلوچستان اور سندھ کی اعلی قیادت اور متعلقہ ماہرین نے شرکت کی اجلاس میں وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی جبکہ وزیر آبپاشی بلوچستان میر صادق عمرانی وزیر آبپاشی سندھ جام شورو اور متعلقہ وفاقی و صوبائی حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئیاجلاس کے دوران کچھی کینال منصوبے کے فیز 2 اور 3 کے ممکنہ پہاڑی سیلابی ریلوں سے تحفظ اور ماحولیاتی اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس میں حل طلب تکنیکی امور پر ماہرین پر مشتمل کمیٹی کی تشکیل کی تجویز دی جسے تمام شرکا نے متفقہ طور پر منظور کیا اجلاس میں اتفاق رائے سے ایک مشترکہ تکنیکی ورکنگ گروپ (Joint Technical Working Group) کے قیام کا فیصلہ کیا گیا جس میں بلوچستان، سندھ اور وفاق کے ماہرین شامل ہوں گے یہ کمیٹی تین ہفتوں کے اندر جامع تکنیکی رپورٹ اور قابلِ عمل سفارشات پیش کرے گی تاکہ منصوبے کو ممکنا حد تک سیلابی صورتحال سے مبرا اور قابل عمل بنایا جا سکے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کچھی کینال منصوبہ بلوچستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کے مراحل کی تکمیل سے لاکھوں ایکڑ اراضی کو سیراب کیا جا سکے گا انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت چاہتی ہے کہ تمام حل طلب امور باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے حل ہوں تاکہ کسی بھی فریق کو تحفظات نہ ہوں وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ ماہرین کی رہنمائی میں ایسا دیرپا اور قابلِ عمل حل تلاش کرنا ہوگا جس سے نہ صرف بلوچستان کو فائدہ پہنچے بلکہ سندھ سمیت کسی بھی علاقے کو سیلابی نقصان کا سامنا نہ ہو انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان حکومت، وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کچھی کینال منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کرے گی تاکہ خطے میں زرعی انقلاب کی بنیاد رکھی جا سکے۔