ایرانی صدر کا اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا باضابطہ اعلان

مسعود پزشکیان کے اس اعلان کو ایران کی جوہری خودمختاری اور مغربی دباؤ کے خلاف مضبوط مؤقف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے،عالمی توانائی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) سے تعاون معطلی کا قانون گزشتہ ماہ ایرانی پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 2 جولائی 2025 13:40

ایرانی صدر کا اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے آئی اے ای اے کے ساتھ ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02جولائی 2025) ایرانی صدر مسعودپزشکیان نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا،ایرانی میڈیا کے مطابق عالمی توانائی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) سے تعاون معطلی کا قانون گزشتہ ماہ ایرانی پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا،صدر مسعودپزشکیان کے اس اعلان کو ایران کی جوہری خودمختاری اور مغربی دباؤ کے خلاف مضبوط مؤقف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اس فیصلے سے ایران کے جوہری پروگرام اور عالمی طاقتوں کے ساتھ تعلقات میں نئی کشیدگی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہاتھا کہ جوہری تنصیب فردو پرامریکی بمباری سے شدید اور سنگین نقصان پہنچا تھا۔امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم نقصان کاجائزہ لے رہی ہے۔

(جاری ہے)

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی مزید مشکل ہو سکتی ہے جبکہ خطے میں تناؤ میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ اقوام متحدہ کیجوہری نگران ادارے (آئی ایای اے) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی کو ایران میں داخل ہونے اور آئی اے ای اے کو جوہری تنصیبات پر نگرانی کے لیے کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انادولو ایجنسی نے ایرانی قومی خبر رساں ایجنسی ارنا (آئی آر این اے) کے حوالے رپورٹ کیا کہ عباس عراقچی نے ایک بیان میں کہاکہ’ہم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو اپنی جوہری تنصیبات پر کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے اور ایجنسی کے سربراہ کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ قبل ازیں ایران کی شوریٰ نگہبان نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون معطل کرنے کی توثیق کردی تھی۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کاکہناتھاکہ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہو گیا ہم اس بل کے پابند ہیں اور اس کے نفاذ میں کوئی شک نہیں۔ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ ہمارا تعلق اور تعاون ایک نئی شکل اختیار کرے گا۔ایرانی پارلیمنٹ پہلے ہی آئی اے ای اے سے تعاون روکنے کا بل منظور کر چکی تھی۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمانی کمیٹی نے امریکی اور اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے طرز عمل پر اس کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دی تھی۔ ایرانی پارلیمنٹ نے چند روز قبل عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی تھی۔ بل کے حق میں 222 ووٹ ڈالے گئے کسی نے بل کے خلاف ووٹ نہیں دیاتھا۔ صرف ایک رکن پارلیمنٹ نے ووٹ کا حق استعمال نہیں کیاتھا۔