کیوبا کے خلاف امریکی پالیسیوں کو سخت کرنے کا کا اقدام جارحانہ عمل ہے، بولیویا

بدھ 2 جولائی 2025 16:26

سکر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2025ء) بولیویا نے کیوبا کے خلاف امریکا کی سخت پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے جارحیت قرار دیا ہے۔ روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق یہ بات بولیویا کے صدر لوئس آرس کاتاکورا نے بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ کیوبا کے خلاف امریکا کی پالیسیوں کو سخت کرنے کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اقدام ایک جارحانہ عمل ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میمورنڈم کیوبا کے عوام اور حکومت کے خلاف ایک اور جارحیت ہے۔ یہ خود ارادیت اور عدم مداخلت کے اصولوں کو بھی صریح طور پر نظرانداز کرتا ہے۔ میمورنڈم صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو گہرا کرتا ہے۔ بولیویا کے صدر نے نشاندہی کی کہ ان کا ملک زیادہ تر ریاستوں کی طرف سے کیوبا کے خلاف تجارتی پابندیوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے، جسے امریکا نظر انداز کرتا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 30 جون کو وائٹ ہاؤس نے ایک حقائق نامہ شائع کیا جس میں کیوبا کے خلاف امریکی پالیسیوں کو سخت کرنے کی تجویز دی گئی۔ اس کے علاوہ امریکی صدر نے کیوبا کی اقتصادی پابندی کی حمایت اور اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورمز میں اس کے خاتمے کے مطالبات کا مقابلہ کرنے کا حکم دیا۔ کیوبا کے حکام نے اس میمورنڈم کی مذمت کی ہے۔ کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈریگوز پیریلا نے کہا کہ یہ دستاویز کیوبا کے خلاف جارحیت اور اقتصادی ناکہ بندی کو تقویت دیتی ہے اور امریکی قیادت کے مجرمانہ رویے کی عکاسی کرتی ہے۔