گ*محرم الحرام: لاہور سمیت پنجاب بھر میں 50 ہزار سے زائد اہلکار سیکیورٹی پر تعینات

ظ*لاہور میں 56 جلوس، 416 مجالس جبکہ پنجاب بھر میں 930 جلوس اور 3835 مجالس کا انعقاد ٰ22 ہزار کمیونٹی رضاکار پولیس کے شانہ بشانہ، سکیورٹی پر سیف سٹیز اتھارٹی و دیگر اداروں کی نگرانی

بدھ 2 جولائی 2025 20:25

ؔلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جولائی2025ء) پنجاب پولیس کی جانب سے محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آج 6 محرم الحرام کو صوبے بھر میں 50 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار مجالس اور جلوسوں کی سیکیورٹی پر تعینات ہیں۔پنجاب بھر میں آج 930 عزاداری کے جلوس اور 3835 مجالس منعقد ہو رہی ہیں۔

لاہور میں محرم کی مناسبت سے 56 جلوس برآمد ہوں گے جبکہ 416 مجالس کا انعقاد متوقع ہے۔ صوبے بھر میں 22 ہزار سے زائد کمیونٹی رضا کار بھی سیکیورٹی انتظامات میں پولیس کے معاون ہیں۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ عشرہ محرم الحرام کے دوران صوبے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔ حکومت پنجاب کی جانب سے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔

(جاری ہے)

ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش، نفرت آمیز مواد کی تشہیر اور اشتعال انگیزی پر مکمل پابندی ہے۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ طے شدہ روٹس اور مقامات کے علاوہ کسی بھی جگہ جلوس یا مجلس کی اجازت نہیں ہوگی۔ تمام مجالس اور جلوسوں کی مانیٹرنگ سیف سٹیز اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے کیمروں کے ذریعے کی جائے گی۔ سیکیورٹی کے لیے سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ، ڈولفن اسکواڈ، پیرو، اور ٹریفک پولیس کی ٹیمیں متحرک ہیں۔

ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔ تمام اضلاع کے کنٹرول رومز سنٹرل پولیس آفس کے مرکزی کنٹرول روم سے منسلک ہیں اور ہمہ وقت رابطے میں رہیں گے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے فوری نمٹا جا سکے۔