گھریلو ،صنعتی صارفین کیلئے گیس ٹیرف اور فسکڈ چارجز سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پر تشویشناک ہے، ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ

بدھ 2 جولائی 2025 22:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2025ء) ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان نے گھریلو اور صنعتی صارفین کیلئے گیس ٹیرف اور فسکڈ چارجز سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عوام اور صنعتکاروں کیلئے بڑا دھچکا قرار دیا ہے۔چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی محمد ایوب مریانی ،سنیئر نائب صدر حاجی اختر کاکڑ اور نائب صدر انجینئر میر وائس خان کاکڑ نے گزشتہ روز مختلف کاروباری شخصیات ودیگر سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے گیس ٹیرف اور فکس چارجز کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے عام عوام اور صنعتکاروں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا بلکہ یہ مہنگائی کے نئے طوفان کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوگا جس سے بزنس کمیونٹی اور خاص کر عام عوام بری طرح متاثر ہوں گے انہوں نے کہا کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان ایسے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے انہیں واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے انہوں نے کہا کہ گیس،بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر ماہ اضافہ نے عوام اور بزنس کمیونٹی کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے نا صرف عوام کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول چیلنج بنتا جا رہا ہے بلکہ کاروبار بھی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلے ہی بے روزگاری ایک عفریت کی شکل اختیار کر چکی ہے گیس ،بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے مزید لوگوں کے بیروزگار ہونے کا احتمال پیدا ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو یہ کہہ کر یہاں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جاتی کہ ملکی معاشی حالت بہتر نہیں ہے مگر جب تیل کی قیمتیں بڑھتی ہو تو فوری طور پر قیمتوں میں اضافہ کر کے ان کا اطلاق کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف بلوچستان کی صورتحال کے پیش نظر یہاں صارفین کیلئے گیس ٹیرف میں رعایت کے لئے کابینہ کے منظوری کا منتظر ہونے کے دعوے کئے جاتے ہیں تو دوسری جانب گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے نوٹیفیکیشن داغ دئیے جاتے ہیں جو مایوس کن ہے ایسے اقدامات پر چیمبر کسی صورت خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کرے گا بلکہ ہر فورم پر صدائے حق بلند کی جائے گی۔