حکومت شہروں کی پانی و بجلی بند کرکے جتنا بھی فورس بڑھائیں امن قائم نہیں ہو سکتا،مولاناہدایت الرحمان بلوچ

جمعرات 3 جولائی 2025 01:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2025ء)امیرجماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ حکومت شہروں کی پانی و بجلی بند کرکے جتنا بھی فورس بڑھائیں امن قائم نہیں ہو سکتاحکومت عوام کو بنیادی حقوق دیکربدعنوانی بدامنی کاخاتمہ کریں افسوس سیندک ریکوڈک کرومائیٹ سی پیک سوئی گیس سونے چاندی معدنیات کی سرزمین کے عوام کوپینے کاصاف پانی تک میسرنہیں،لوٹ مارناانصافی لاقانونیت نے ہمیں اسلام آبادکی طرف مارچ پرمجبورکیاہے،بارڈر ٹریڈ کی بندش نے عوام کو معاشی بدحالی میں دھکیل دیا ہے۔

تربت میں بارڈر ٹریڈ کی بحالی کے احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے تربت میں احتجاجی دھرنے،تقریب سے خطاب اوروفودسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرحدی تجارت کی بندش نے بلوچستان کے عوام کو بدترین معاشی بحران میں مبتلا کر دیا ہے۔ حکومت کے غیر دانشمندانہ فیصلے سے نہ صرف روزگار کے مواقع ختم ہو رہے ہیں بلکہ خطے میں غربت، بیروزگاری اور سماجی بے چینی میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

گوادرچمن سمیت اکثرسرحدی اضلاع میں عوام کی معیشت بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہیاور اس بندش کے اثرات صرف اقتصادی نہیں بلکہ سماجی اور نفسیاتی سطح پر بھی انتہائی منفی پڑ رہے ہیں۔تربت میں بارڈر ٹریڈ کی بحالی کے لیے حق دووجماعت اسلامی اوردیگرپارٹیوں کی احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔بارڈر ٹریڈ کو فوری طور پر بحال کیا جائے بلوچستان میں پائیدار امن و خوشحالی کے لیے ضروری ہے کہ عوام کو معاشی تحفظ فراہم کیا جائے۔

ہم اپنے جائز روزگار تجارت کے حصول کے لئے قانونی طور پر دھرنے پر بیٹھے پرامن لوگوں کے خلاف ریاستی غنڈہ گردی کی سخت مذمت کرتے ہیں حکومت پرامن احتجاج کرنے والوں کوفوری رہاکریں اگر ذمہ داران کو فوری طور پر رہا نہیں کیا گیاتوحق دوتحریک وجماعت اسلامی تو مکران بھر میں دھرنے دینے پرمجبورہوں گے۔انہوں نے گزشتہ شب کیچ کے دھرنے شرکائ پر ہولیس گردی اور حق دو تحریک وجماعت اسلامی کے ذمہ داران کی گرفتاری پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اپنے جائز روزگار کے حصول کے لئے احتجاج میں بیٹھے پرامن دھرنا شرکائ پر رات کی تاریکی میں کریک ڈاؤن کرنا اور کارکنان کو گرفتار کرنا ضلعی انتظامیہ اور ریاستی اداروں کی بوکھلاہٹ کو عیاں کرتا ہے۔

انتظامیہ اور اداروں کی طاقت صرف لوگوں پر تشدد کے لئے ہی استعمال ہوتی ہے مگر لوگوں کو روزگارامن ترقی مہیا کرنے لئے یہ طاقت نظر نہیں آتی تمام گرفتار ذمہ داران و کارکنان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔