بھارتی اپوزیشن جماعتوں کا اختلاف رائے پر پابندیوں کے خلاف احتجاجی دھرنا،مودی حکومت نے غیر اعلانیہ ایمر جنسی نافذ کر رکھی ہے،مقررین

جمعرات 3 جولائی 2025 13:14

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جولائی2025ء) بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت میں ملک میں اختلاف رائے پر بڑھتی ہوئی پابندیوں اورجمہوری حقوق سے انکار کے خلاف مختلف سیاسی اور حقوق کی تنظیموں نے نئی دلی کے جنتر منتر پر ایک مشترکہ احتجاجی دھرنا دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی پی آئی (ایم ایل) نیو ڈیموکریسی کی دہلی کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی دھرنے میں حزب اختلاف کی کئی جماعتوں ،انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے رہنمائوں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

انہوں نے بھارت میں اختلاف رائے پر بڑھتی ہوئی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے ۔ سی پی آئی (ایم ایل) نیو ڈیموکریسی دہلی کے ترجمان کامریڈ مریگانک نے اپنی تقریر میں کہا کہ ملک میں ایمرجنسی سے بھی بدتر حالات ہیں، فاشسٹ حکومت نے تمام جمہوری اداروں پر قبضہ کر رکھا ہے اور وہ اپوزیشن کی ہر آواز کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے آزادی اظہار اور احتجاج کے حق جیسے بنیادی حقوق سے انکار پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دارالحکومت دلی میں دفعہ 144نافذ ہے اور لوگوں کواحتجاج کے جمہوری حق سے روکا جا رہا ہے۔اس موقع پرپولیس حکام کے ذریعے دلی کے وزیر اعلیٰ کے نام ایک یادداشت بھی بھیجی گئی جس میں دفعہ144کو ہٹانے اور احتجاج کے حق کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔