صوبائی وزیر صحت و ایمرجنسی سروسز خواجہ سلمان رفیق کا ریسکیو ہیڈکوارٹر کا دورہ

محرم الحرام کے دوران کئے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا،ڈاکٹر رضوان نصیر کی بریفنگ

جمعرات 3 جولائی 2025 16:31

صوبائی وزیر صحت و ایمرجنسی سروسز خواجہ سلمان رفیق کا ریسکیو ہیڈکوارٹر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2025ء) صوبائی وزیر محکمہ صحت و ایمرجنسی سروسز خواجہ سلمان رفیق نے ریسکیو ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔محرم الحرام کے دوران کئے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا۔سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے بریفنگ دی۔صوبائی وزیر نے ریسکیو 1122 واٹر اینڈ ریسکیو ٹیم اٹک سے ویڈیو لنک کے ذریعے خصوصی بات چیت کی۔

خواجہ سلمان رفیق نے خرم رمضان ریسکیور و دیگر ریسکیو ٹیم اٹک کو دریا میں پھنسے شخص کی جان بچانے پر شاباش دی۔صوبائی وزیرنے خرم رمضان کو ایک اضافی سیلری دینے کا اعلان بھی کیا۔صوبائی وزیر محکمہ صحت و ایمرجنسی سروسز خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق محکمہ ایمرجنسی سروسز پنجاب عوام کو بہترین سروسز فراہم کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ریسکیو ٹیم اٹک نے بہترین کام کرتے ہوئے ایک قیمتی انسانی جان بچائی۔ ریسکیو 1122 کی ٹیموں کو ہر چیلنج میں ہمیشہ وقت سے پہلے تیار پایا۔گذشتہ سالوں میں بھی ریسکیو 1122 ٹیمیں سیلاب اور محرم میں ہمیشہ قبل از وقت تیار ہوتی ہیں۔ صوبائی وزیرخواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ سیالکوٹ، نارووال، گوجرانولہ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں فلیش فلڈنگ کے خطرے کے پیش نظر فلڈ و ریسکیو ٹیمیں تعینات ہیں۔

میانوالی میں دریا سے گزرنے والے زائرین کی سیفٹی کیلئے خصوصی ریسکیو بوٹس تعینات کردی گئی ہیں۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ میں آپ ریسکیور کے ساتھ محرم اور فلڈ میں فیلڈ میں ہوں گا۔سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے محرم اور فلڈ انتظامات کی بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ محرم اور فلڈ کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل کئے جا چکے ہیں۔

پنجاب بھر میں محرم الحرام کے دوران 1200 ریسکیور، 815 ایمبولینسز، 2166 موٹر بائیکس، 316 سپشلائزڈ و فائر وہیکلز اور 1000 سے زائد خصوصی ریسکیو پوسٹیں بنائی جائیں گی۔ فلڈ کے حوالے سے ریسکیو 1122 پنجاب بھر میں تیار ہے۔ پنجاب بھر 850 ریسکیو بوٹ انجن کیساتھ بوٹ آپریٹرز، 1300 لائف جیکٹس، 156 سکوبا سیٹس اور ضروری سامان کیساتھ الرٹ ہیں۔ پنجاب بھر میں موک ایکسرسائز جاری ہیں جبکہ ضلعی سطح پر انتظامیہ سے کوارڈینیشن مکمل ہو چکی ہے۔ مخدوش علاقوں میں کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیم پر ہائی الرٹ ہیں۔