بیوروکریٹس کی کارپوریٹ آمدن پر پابندی ختم، لا محدود مالی فوائد کی راہ ہموار ہوگئی

قبل ازیں کارپوریٹ اداروں کے بورڈ اجلاسوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو محدود کیا گیا تھا، مقررہ حد سے زائد رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانی ہوتی تھی، اس حکمنامہ کو اب حکومت نے واپس لے لیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 8 جولائی 2025 12:53

بیوروکریٹس کی کارپوریٹ آمدن پر پابندی ختم، لا محدود مالی فوائد کی راہ ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 جولائی 2025ء ) حکومت نے ملک کے سینئر بیوروکریٹس کی کارپوریٹ آمدن پر عائد پابندی ختم کردی ہے جس کے ساتھ ہی ان افسران کے لیے لا محدود مالی فوائد کی راہ ہموار ہوگئی۔ ڈان نیوز کے مطابق وزارتِ خزانہ کا ایک اعلامیے میں کہنا ہے کہ اس حوالے سے 10 جولائی 2014 کو جاری ہونے والا وہ حکم نامہ جس میں کارپوریٹ اداروں کے بورڈ اجلاسوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو سالانہ 10 لاکھ روپے تک محدود کیا گیا تھا، اس سے زائد رقم حاصل ہونے کی صورت میں افسر کو وہ رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانی ہوتی تھی، اس حکمنامہ کو اب حکومت نے واپس لے لیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ حکم چند سال تک نافذ رہا اور پھر اس کو نظر انداز کر دیا گیا، گزشتہ سال اسے ایک بار پھر واضح طور پر دہرایا گیا لیکن اب اسے ابتدائی طور پر واپس لے لیا گیا ہے، یعنی مالی سال 2024/25ء کے دوران حاصل کی گئی رقوم کو ان افسران کی قانونی آمدنی تصور کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ وزارتِ خزانہ کی جانب سے ایک اور اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں حکومت نے کفایت شعاری کے اقدامات کو جاری رکھنے کا حکم دیا جنہیں اب وفاق کے ماتحت اداروں، سرکاری کاروباری اداروں اور قانونی و ریگولیٹری اداروں تک بھی توسیع دے دی گئی ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ کفایت شعاری کے اقدامات وفاقی حکومت کی طرف سے ایس او ایز (گورننس و آپریشنز) ایکٹ 2023ء کی دفعہ 35 کے تحت ہدایت سمجھے جائیں گے اور قانونی اداروں کے لیے اُن کے اپنے قوانین کے متعلقہ سیکشنز کے تحت لاگو ہوں گے، ان پابندیوں میں ہر قسم کی گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی شامل ہے، اس کے علاوہ نئے عہدوں کی تخلیق، بیرون ملک علاج اور سرکاری خرچ پر غیر ضروری غیر ملکی دوروں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :