Live Updates

کراچی میں شاہراہ بھٹو کا ایک حصہ بارش کے پانی میں بہہ گیا

سیلابی ریلا ملیر ندی کے اندر حال ہی میں بنائی جانے والی سڑک کے بیچ کا حصہ بہا کرلے گیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 10 ستمبر 2025 14:30

کراچی میں شاہراہ بھٹو کا ایک حصہ بارش کے پانی میں بہہ گیا
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 ستمبر 2025ء ) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں حال ہی میں بننے والی شاہراہ بھٹو کا ایک حصہ بارش کے پانی میں بہہ گیا۔ اطلاعات کے مطابق شہر قائد میں ہونے والی مسلسل بارش کی وجہ سے کراچی میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، اس دوران حال ہی میں بننے والی شاہراہ بھٹو کا ایک حصہ بھی بارش کے پانی میں بہہ گیا جہاں سیلابی ریلا ملیر ندی میں بننے والی سڑک کے بیچ کے حصے کو اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔

بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شاہراہ بھٹو کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا، وزیراعلیٰ سندھ شاہراہ بھٹو کے دورہ کیلئے پہنچے تو سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن بھی ان کے ہمراہ تھے، اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کو چیف سیکریٹری آصف حیدر نے رسکیو آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دی، سید مراد علی شاہ نے شاہراہ بھٹو سے ملیر ندی کا جائزہ بھی لیا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ شہر قائد میں ہونے والی مسلسل بارش کے باعث کراچی کے ڈیم اوور فلو ہوگئے جس کے باعث پانی سعدی ٹاؤن سمیت سکیم 33 کے متعدد رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا، ملیر، سہراب گوٹھ، خمیسو گوٹھ، لیاری ندی، ملیر ندی، مچھر کالونی سمیت دیگر علاقے ڈوب گئے، سیلابی پانی یم نائن موٹر وے تک پہنچ گیا، ملیر اور لیاری کی ندی میں پانی کی سطح بلند ترین ہوگئی، قریبی آبادیوں میں پانی داخل ہونے سے شہری نقل مکانی پر مجبور ہوگئے جہاں متاثرہ علاقوں میں ریسکیو 1122، پاک فوج اور پاکستان رینجرز کے اہلکاروں نے ریسکو آپریشن میں حصہ لیا۔

حکام نے بتایا کہ سعدی ٹاؤن اور اطراف کے علاقوں میں ریسکیو ٹیم نے پاک افواج کے ہمراہ 11 افراد کو ریسکیو کیا جہاں ریسکیو اہلکاروں کو سعدی ٹاؤن اور اطراف کے علاقوں میں پانی جمع ہونے کے باعث لوگوں کے پھنسنے کی اطلاع ملی، جس پر ریسکیو ٹیم نے پاک فوج کے ہمراہ وہاں سے لوگوں کو ریسکیو کیا، جن میں 2 مرد، 3 خواتین اور 6 بچے شامل ہیں، شہریوں کو سعدی ٹاؤن کے قریب سوسائٹی سے ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔

معلوم ہوا کہ سیلابی پانی کا طاقتور ریلا ایم 9 موٹروے تک بھی پہنچ گیا جہاں سپر ہائی وے پر واقع الحبیب ریسٹورینٹ کے اطراف سڑک زیر آب آ گئی، جس کی وجہ سے کراچی سے حیدرآباد اور حیدرآباد سے کراچی دونوں اطراف کی ٹریفک مکمل طور پر بند کردی گئی کیوں کہ کہ پانی کی سطح بلند ہو کر موٹروے کے کنارے سے ٹکرا چکی ہے اور سپر ہائی وے کا بڑا حصہ زیر آب آ گیا، سپرہائی کے اطراف کی متعدد رہائشیوں آبادیوں میں سیلابی ریلا داخل ہو گیا اور متعدد مقامات پر 4 تا 5 فٹ پانی جمع ہوگیا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات