اپنی طاقت اور صلاحیت کے بل بوتے پر ہر جگہ دشمنوں کونشانہ بنائیں گے. اسرائیل کا قطرپر حملے کا دفاع

صیہونی فوج میں اضطراب‘ہلاک ہونے والوں میں حماس کے اہم راہنماﺅں کے نام نہیں ہیں. یورپی نشریاتی ادارے کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 10 ستمبر 2025 14:08

اپنی طاقت اور صلاحیت کے بل بوتے پر ہر جگہ دشمنوں کونشانہ بنائیں گے. ..
تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 ستمبر ۔2025 ) اسرائیل کے سیاسی راہنماﺅں نے قطر کی سرزمین پر حماس کی لیڈرشپ کو نشانہ بنانے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے لیکن اسرائیلی فوجی حلقوں میں یہ تشویش پائی جاتی ہے کہ شاید دوحہ میں حماس کی سینیئر قیادت کو قتل کرنے کی کوشش ناکام رہی ہے کیونکہ حملے میں ہلاک ہو نے والوں میں حماس کے بڑے راہنماﺅں کے نام شامل نہیں ہیں.

(جاری ہے)

یورپی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے پر ناگوارای کا اظہار کرتے ہوئے قطر سے وعدہ کیا ہے کہ ایسا دوبارہ نہیں ہو گا جبکہ قطر نے اسرائیل پر ریاستی دہشت گردی کی کارروائی کرنے کا الزام عائد کیا ہے لیکن بین الاقوامی طاقتوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر آنے والے مذمتی بیانات کے باوجود اسرائیل بدستور اپنے اقدام کا دفاع کر رہا ہے.

اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک بیان میں دشمنوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے اور غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ یہ سب اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا اور حماس ہتھیار پھینک نہیں دیتی اس واقعے کے بعد بظاہر جنگ بندی کے امکانات معدوم ہوئے ہیں جبکہ غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے جس کے باعث غزہ میں جنگ سے تنگ شہری آبادی اور حماس کی قید میں موجود باقی یرغمالیوں کے لیے امکانات کافی کم ہیں.

اسرائیلی وزیردفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ اسرائیل اپنی طاقت اور صلاحیت کے بل بوتے پر ہر جگہ اپنے دشمنوں کے خلاف کارروائی کرے گا اور انہیںچھپنے کی کوئی جگہ اور کوئی موقع نہیں دے گا” ایکس“ پر ایک پیغام میں اسرائیلی وزیردفاع نے لکھا کہ اسرائیل کے خلاف دہشت گردی کرنے والے ہر شخص کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی کاٹز نے کہا کہ اگر حماس نے جنگ کے خاتمے کے لئے اسرائیل کی شرائط کو قبول نہیں کیا یعنی تمام یرغمالیوں کی رہائی اور تخفیف اسلحہ پر آمادہ نہ ہوئے تو حماس اور غزہ دونوں ہی تباہ ہو جائیں گے.

اس سے قبل ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ حملے کا فیصلہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے کیا تھا نہ کہ انہوں نے اور یہ کہ جب تک ان کی انتظامیہ کو امریکی فوج کی طرف سے حملے کی اطلاع ملتی، بمباری روکنا ممکن نہیں تھا انہوں نے کہا کہ قطر پر یکطرفہ بمباری کا فیصلہ درست نہیں تھا، قطر امریکہ کا مضبوط اتحادی اور دوست ملک ہے اور ایسے میں اس پر حملہ اسرائیل اور امریکہ دونوں کے اہداف کی جانب بڑھنے کے عمل کو نقصان پہنچائے گا ‘دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ پر سرکاری طور پر جاری ایک ویڈیو اور تصاویرمیں نتن یاہو کو اسرائیلی فوج کے کنٹرول روم میں دکھایا گیا ہے جہاں وہ قطرپر اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے کو براہ راست دیکھ رہے ہیں جو صدرٹرمپ کے اس دعوی کی نفی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بھی ان کی طرح حملے سے آگاہ نہیں تھے.