27 جون کو دریائے سوات میں پیش آنے والا المناک واقعہ سنگین غفلت قرار

بدھ 9 جولائی 2025 18:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2025ء)پشاور ہائی کورٹ نے سانحہ سوات سمیت دیگر معاملات بارے تحریری حکم نامہ جاری کیاہے جس میں 27 جون کو دریائے سوات میں پیش آنے والے المناک واقعے کو متعلقہ حکام کی سنگین غفلت قرار دیتے ہوئے واقعے کی جامع تحقیقات مکمل کرکے 14 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیاہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حکام کی غفلت کے باعث 17 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، اور اس سانحے کے باوجود سیاحوں کی حفاظت کے لیے ہیلی کاپٹر یا کوئی اور ہنگامی طریقہ کار استعمال نہیں کیا گیا، جو عوامی خدمت میں مجرمانہ کوتاہی ہے۔

عدالت نے ہدایت کی کہ سانحہ سوات پر قائم تحقیقاتی کمیٹی 7 روز میں اپنی ابتدائی تحقیقات مکمل کرے اور14 روز میں ایک جامع رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جائے۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا بھی یہ وضاحت کریں کہ عوام کے تحفظ کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔عدالت نے ہدایت کی کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی بھی رپورٹ دے کہ مون سون جیسی ہنگامی صورتحال میں ہیلی کاپٹرز استعمال کیوں نہ کیے گئے، جبکہ موسم صاف تھا اور دو ہیلی کاپٹرز موجود تھے۔

عدالت نے تمام متعلقہ اداروں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ مون سون بارشوں کے پیش نظر تمام حفاظتی اقدامات مکمل کریں اور اپنی کارکردگی کی تفصیل بھی رپورٹ کی صورت میں عدالت کے سامنے پیش کریں خیبرپختونخوا کے مختلف دریاؤں بشمول دریائے سوات، پنجکوڑہ، دیر، سندھ، کابل اور چارسدہ ط پر غیر قانونی ہوٹلز اور عمارتوں کی تعمیر معمول بن چکی ہے، جو انسانی جانوں کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ ان عمارتوں کی موجودگی اداروں کی ناکامی اور خاموش تماشائی بنے رہنے کا ثبوت ہے۔