غیرملکی قرض صرف ترقیاتی سرمایہ کاری پر خرچ کیا جائی: پیاف

بدھ 9 جولائی 2025 23:06

,لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2025ء) پیٹرن انچیف پیاف میاں سہیل نثار، چیئرمین سید محمود غزنوی، سینئر وائس چیئرمین مدثر مسعود چودھری اور وائس چیئرمین راجہ وسیم حسن نے حکومت سے غیر ملکی قرضوں کے استعمال میں فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قرضوں کو غیر پیداواری اخراجات کی بجائے معیشت کو پائیدار ترقی دینے والے منصوبوں پر خرچ کیا جانا چاہیے۔

رہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ سالانہ 7.2 کھرب روپے کا قرض صرف بینکوں کے منافع، خسارے میں جانے والے سرکاری اداروں اور سبسڈی کے لیے استعمال ہوتا ہے، جبکہ اس کا رخ ترقیاتی سرگرمیوں کی طرف ہونا چاہیے تاکہ پاکستان کی معیشت کو مصنوعی بنیادوں کی بجائے حقیقی ترقی حاصل ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک عالمی ادارے کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر سال اپنی مجموعی قومی پیداوار کے 28 فیصد کے برابر قرض حاصل کرتا ہے، لیکن اس کا صرف 2 فیصد ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوتا ہے۔

پیاف کے عہدیداروں نے زور دیا کہ قرض کو صنعتوں کی توسیع، برآمدی ڈھانچے کی مضبوطی، جدید ٹیکنالوجی کے حصول اور نجی شعبے کی ترقی پر خرچ کیا جائے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور قرض کی واپسی بھی ممکن ہو سکے۔رہنماؤں نے حکومت پر زور دیا کہ مالی نظم و ضبط قائم کیا جائے اور تمام قرضوں کی شفاف نگرانی کے ساتھ معیشت کو خود کفالت کی جانب گامزن کیا جائے۔