طویل عرصے سے بند 72 سرکاری سکولوں کو دوبارہ فعال کر دیا ،ڈپٹی کمشنر لسبیلہ

بدھ 9 جولائی 2025 22:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2025ء) ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرہ بلوچ نے طویل عرصے سے بند 72 سرکاری سکولوں کو دوبارہ فعال کر دیا ہے۔ان اقدامات کا مقصد بچوں کو معیاری تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا اور تعلیمی نظام کو مضبوط بنانا ہے، اس مہم کے نتیجے میں ہزاروں طلبہ و طالبات کو دوبارہ سکول جانے کا موقع میسر آیا ہے جبکہ مقامی سطح پر روزگار کے درجنوں مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔

اس کامیاب اقدام میں رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ زرین خان مگسی کا بھرپور تعاون اور معاونت حاصل رہی جنہوں نے نہ صرف سکولوں کی بحالی میں دلچسپی لی بلکہ مقامی سطح پر مسائل کی نشاندہی انتظامی امور میں معاونت اور وسائل کی فراہمی میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر حمیرہ بلوچ کے مطابق سکولوں کی بحالی اور اساتذہ کی تعیناتی کے عمل میں مکمل شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا گیا ہے مختلف تحصیلوں کا دورہ کر کے مقامی برادری سے مشاورت کی گئی، محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ مربوط حکمت عملی تیار کی گئی اور اساتذہ کی تعیناتی کے لیے کنٹریکٹ ٹیچرز، ایس بی کے اساتذہ، ریٹائرڈ اساتذہ اور دور دراز کے علاقوں میں سی ایس آر کے تحت سہولیات حاصل کی گئیں، تاکہ ہر سکول میں تدریسی عمل بحال ہو اور حاضری کو یقینی بنایا جا سکے اس مہم کے اگلے مرحلے میں سکولوں کی عمارتوں کی مرمت، فرنیچر کی فراہمی اور دیگر تعلیمی سہولیات کے لیے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کی سطح پر جامع حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے تاکہ یہ کامیابی دیرپا ثابت ہو اور تعلیمی ماحول مزید بہتر بنایا جا سکے یہ پیش رفت نہ صرف ضلع لسبیلہ بلکہ پورے بلوچستان کے لیے ایک روشن مثال ہے، کیونکہ صوبے بھر میں سب سے پہلے تمام بند سکولوں کو فعال کرنے میں لسبیلہ نے سبقت حاصل کی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس وقت لسبیلہ میں کوئی بھی سرکاری سکول بند نہیں جو کہ اس علاقے میں تعلیمی کامیابی اور عزم کا عملی ثبوت ہے۔