جمعیت علماء اسلام جموں وکشمیر ملک کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے،مولانامعروف احمد

جمعیت علماء اسلام آئندہ الیکشن میں بھرپورتیاری سے میدان میں اترے گی، جمعیت علماء اسلام پارلیمانی سیاست پریقین رکھتی ہے،مولاناقاری محمدجہانگیرنقشبندی ودیگر کا خطاب

جمعرات 10 جولائی 2025 14:33

اسلام آباد/راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2025ء) جمعیت علماء اسلام جموں وکشمیر ملک کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے جمعیت علماء اسلام پارلیمانی سیاست پریقین رکھتی ہے پورے آزادکشمیربشمول مہاجرین کے حلقوں میں رکنیت سازی بھرپورطریقے سے جاری ہے ۔ زیادہ سے زیادہ کشمیری جمعیت علماء اسلام جموں وکشمیر کے رکن بنیں ۔

جمعیت علماء اسلام آئندہ الیکشن میں بھرپورتیاری سے میدان میں اترے گی ان خیالات کااظہارجمعیت علماء اسلام جموں وکشمیرکے مرکزی ناظم انتخاب مولانامعروف احمداورمعاون ناظم انتخاب مولاناقاری محمدجہانگیرنقشبندی ودیگرنے سدھنوتی ،کہوٹہ ،باغ اورراولپنڈی میں رکنیت سازی مہم کے حوالے سے منعقدجائزہ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

رہنمائوں نے کہاکہ علما نے پارلیمان کا حصہ بن کر سب سے پہلے پارلیمنٹ کی سمت درست کی کہ قرآن وسنت کے منافی قانون سازی کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس نہیں ہے۔

پھرپارلیمنٹ کے ذریعے آزادکشمیروپاکستان میں قادیانیت کا قلع قمع کروایا۔جبکہ آزادکشمیرمیں جمعیت علماء اسلام جموں وکشمیراورعلماء کرام اسلامی قانون سازی میں بنیادی کرداراداکیا۔ آزاد کشمیر میں علما نے ریاستی سطح پرقضاة کاقیام ،مفتیان عظام کانظام،معلمین قرآن کی تعیناتیاں،عربی اسلامیات کے ٹیچرز کاتقرر،شریعت ایپلنٹ بینچ کے قیام علما ء کرام کی جدوجہدومحنت سے ممکن ہوا۔

اس وقت بھی جمعیت علماء اسلام جمہوری جدوجہدجاری رکھے ہوئے ہے کیوں کہ پارلیمانی نظام کا حصہ بننے پر جمہور علماء کا اتفاق ہے۔جمعیت علماء اسلام کی رکنیت سازی مہم جاری ہے اس لئے جمعیت کو منظم کرنے میں ہر ممکن کردار ادا کرنا ہر محب اسلام پسند شہری کا فرض منصبی ہے ۔رہنمائوں نے کہاکہ رکنیت سازی کے حوالے سے دیگر تحصیلوں کے بھی دورے کئے جائیں گے اور کشمیری کمیونٹی کو جمعیت کے کاز اور مشن سے آگاہی دی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ کشمیری جمعیت علماء اسلام جموں وکشمیر کا رکن بن سکیں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ جمعیت علماء اسلام واحد جماعت ہے جس میں رکن سازی اور تنظیم سازی کا اس طرح واضح اور صاف وشفاف جمہوری نظام موجود ہے، ، جمعیت علماء اسلام ملک میں سب سے بڑی مذہبی دینی سیاسی جماعت ہے جس کو ملک کے نوے فیصد علماء کرام کی تائید حاصل ہے۔ ہمارامشن ہے کہ علمائے اسلام کی رہنمائی میں مسلمانوں کی منتشر قوتوں کو جمع کر کے اقامت دین اور اشاعت اسلام کے لئے منظم جد جہد کرنا، نیز اسلام اور مرکز اسلام یعنی جزیرة العرب اور شعائر اسلام کی حفاظت کرنا۔

قرآن مجید واحادیث نبویﷺ کی روشنی میں نظام حیات کے تمام شعبوں، سیاسی، مذہبی، اقتصادی، معاشی اور ملکی انتظامات میں مسلمانوں کی رہنمائی اور اس کے موافق عملی جد جہد کرنااس کے ساتھ ساتھ ریاست میں ایک ایسے جامع اور ہمہ گیر نظام تعلیم کی ترویج وترقی کے لئے سعی کرنا جس سے مسلمانوں میں خشیت الہی، خوف آخرت، پابندی ارکان اسلام اور فریضہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی انجام دہی کی صلاحیت پیدا ہوسکے۔

انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کے منشور ہے کہ ملک کے دستور اور قانون میں اسلام کے کامل ومکمل دین ہونے اور محمدرسول اللہ ﷺ کے خاتم الانبیاء ہونے کا دستوری وقانونی تحفظ کیا جائے گا۔ خلفاء راشدین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ادوار حکومت وآثار کو اسلامی نظام حکومت کے جزیات متعین کرنے کے لئے معیار قرار دیاجائے گا۔ نظام تعلیم مکمل اسلامی ہوگا، یکساں نظام تعلیم کے ساتھ تعلیم مفت دی جائے گی۔ دینی مدارس کی آزادی کو برقرار رکھا جائے گا۔