پنجاب اسمبلی، معطل ارکان کیخلاف نااہلی ریفرنسز پر کارروائی کا آغاز

11جولائی کو صبح 11 بجے سپیکر چیمبر میں سماعت منعقد ہوگی، ہر رکن کو شفاف اور قانونی سماعت کا مکمل حق حاصل ہوگا، تمام معطل ارکان کو اپنے دفاع کا مکمل حق دیا جائے گا تاکہ کوئی بھی رکن آئینی حق سے محروم نہ ہو، ترجمان پنجاب اسمبلی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 10 جولائی 2025 14:43

پنجاب اسمبلی، معطل ارکان کیخلاف نااہلی ریفرنسز پر کارروائی کا آغاز
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جولائی 2025)پنجاب اسمبلی اپوزیشن کے معطل اراکین کیخلاف نااہلی ریفرنسز پر کارروائی کا آغازکردیا، ہر رکن کو شفاف اور قانونی سماعت کا مکمل حق حاصل ہوگا،تمام معطل ارکان کو اپنے دفاع کا مکمل حق دیا جائے گا تاکہ کوئی بھی رکن آئینی حق سے محروم نہ ہو،ترجمان پنجاب اسمبلی کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام 26 معطل ارکان کو ذاتی سماعت کا موقع دیا جائے گا۔

11 جولائی کو صبح 11 بجے سپیکر چیمبر میں سماعت منعقد ہوگی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کو 26 معطل ارکان کے خلاف آئینی ریفرنسز موصول ہو چکے ہیں۔ ان ریفرنسز پر کارروائی آئین کے آرٹیکل 63-A کے تحت کی جا رہی ہے جس کے تحت ہر رکن کو شفاف اور قانونی سماعت کا مکمل حق حاصل ہوگا۔

(جاری ہے)

ترجمان پنجاب اسمبلی کایہ بھی کہنا ہے کہ آئینی تقاضے پورے کرتے ہوئے ریفرنسز پر 30 روز کے اندر فیصلہ کرنا ضروری ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے سنی اتحاد کونسل کے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس دائرکردیاتھا۔سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان الیکشن کمیشن پہنچے تھے جہاں انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے ارکان صوبائی اسمبلی پنجاب کے خلاف نااہلی ریفرنس الیکشن کمیشن میں دائر کیاتھا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے 26 اراکین کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی رپورٹ جاری کی تھی۔

ریفرنس کے متن میں کہاگیاتھا کہ ہنگامہ آرائی، بدتمیزی اور سپیکر کی رولنگ کو نظر انداز کرنے پر کارروائی کی گئی تھی۔ ایم پی ایز نے اسمبلی قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی تھی۔ریفرنس کے متن کے مطابق ایم پی ایز نے اسمبلی قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی تھی۔ سپیکر کے بار بار کہنے کے باوجود اراکین نے ایوان میں نظم بحال نہ ہونے دیاتھا۔

ریفرنس کے متن کے مطابق غیر پارلیمانی الفاظ، شور شرابا اور بدنظمی پر کارروائی کی سفارش کی جاتی تھی۔ اسمبلی قواعد کے رول 210 کے تحت سپیکر نے اختیار استعمال کیا تھا۔متن میں مزید بتایاگیاتھاکہ ارکان نے جان بوجھ کر کارروائی میں خلل ڈالا اور شور شرابے کے باعث اسمبلی کی کارروائی معطل کرنی پڑی تھی۔ریفرنس کے متن میں کہا تھاگیا کہ اپوزیشن ارکان نے جان بوجھ کر کارروائی میں خلل ڈالا اور شور شرابے کے باعث اسمبلی کی کارروائی معطل کرنا پڑی، اراکین نے ضابطے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر بدنظمی پیدا کی تھی۔

ریفرنس میں سپیکر نے ایوان کے قواعد کی شق 15 اور 210 کا حوالہ دیا، سپیکر نے 26 اپوزیشن کے ایم پی ایز کو نااہل کرنے کیلئے فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی تھی۔بعدازاں سپیکر پنجاب اسمبلی محمد احمد خان نے الیکشن کمیشن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ جن لوگوں نے آئین کے تحت ایوان میں اٹھائے گئے حلف کی پاسداری نہیں کی انہیں ہاؤس کا رکن رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں تھاجو کچھ انہوں نے کیا تھااس کے نتائج وہ بھگتیں گے اور اس حوالے سے تفصیلات جلد سامنے آ جائیں گی۔