Live Updates

پیپلزپارٹی پر کابینہ میں شامل ہونے کیلئے کوئی دباؤ نہیں ہے

موجودہ نظام نے جب تک چلنا ہے اسی ارینجمنٹ کے تحت ہی چلنا ہے، پیپلزپارٹی کی کابینہ میں شامل ہونے کی کوئی خواہش نہیں،اور اب کابینہ کا حصہ بننا ممکن بھی نہیں،وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 10 جولائی 2025 23:47

پیپلزپارٹی پر کابینہ میں شامل ہونے کیلئے کوئی دباؤ نہیں ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 10 جولائی 2025ء ) وفاقی مشیرسیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی پر کابینہ میں شامل ہونے کیلئے کوئی دباؤ نہیں ہے، موجودہ نظام نے جب تک چلنا ہے اسی ارینجمنٹ کے تحت ہی چلنا ہے، پیپلزپارٹی کی کابینہ میں شامل ہونے کی کوئی خواہش نہیں،اور اب کابینہ کا حصہ بننا ممکن بھی نہیں۔انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری نظر میں اس خبر کی باقاعدہ تردید کرنا غیرضروری تھا، کیونکہ اس خبر میں کوئی دم خم نہیں ہے کہ اس کو باقاعدہ ایڈریس کرکے تردید کی جاتی، ،صدر مملکت کی تبدیلی کے حوالے سے بس اتنا کہنا کافی تھا کہ خبر غلط ہے ۔

جس طرح غیرملکی سازش کا کہا ہے، مجھے اس کے پیچھے کوئی غیرملکی سازش نہیں لگتی ، مجھے نہیں لگتا کہ اس خبر کے پیچھے کوئی غیرملکی ایجنسی یابیرونی عناصر ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کو اتنا سنجیدہ نہیں لینا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پر کابینہ میں شامل ہونے کیلئے کوئی دباؤ نہیں ہے، اس نظام نے موجودہ ارینجمنٹ کے تحت ہی چلنا ہے۔جب تک بھی چلنا ہے، اس میں اگر کوئی فرق لایا جائے گا تو مشکل پیدا ہوگی۔

پیپلزپارٹی بھی اس نظام پر قائم ہے، پیپلزپارٹی کا کابینہ کا حصہ بننا اب ممکن نہیں ہے۔دوسری جانب سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو تحریک چلانے کی ضرورت ہوتی ہے، ملک میں کوئی نظام نہیں چل رہا ہے، ملک میں غریب ہر سال غریب سے غریب ہوتا گیا۔کوئی پالیسی نہیں ہے سیاسی انتشار ہے۔ اس میں تحریک کی گنجائش رہتی ہے، پی ٹی آئی کا تحریک کا مقصد عمران خان کو جیل سے نکالنا ہے، اگر یہ مقصد ہے تو تحریک کامیاب نہیں ہوگی، تحریک چلانے میں ملک کی بات ہونی چاہئے، جب ملک میں آئین قانون کی بالادستی کی بات ہوگی اور انتشار ختم کرنے کی بات ہوگی عمران خان کا بھی حل نکل آئے گا، اگر مقصد سڑکوں پر دباؤ ڈال کر عمران خان کو نکالنا ہے تو تحریک کامیاب نہیں ہوگی۔

سیاسی جماعتوں کا آئین قانون کی بالادستی پراتفاق پیداہوسکتا ہے، آج پی ٹی آئی اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ہے، ان کے پاس حکومت بھی ہے، پی ٹی آئی کو پہلے حکومت پر توجہ دینی چاہیئے، تحریک بعد میں چلائیں۔ پی ٹی آئی سے نہ اپوزیشن ہورہی اور کے پی حکومت ٹھیک چل رہا ہے، دونو ں میں ناکام نظر آتے ہیں۔لوگ پوچھیں گے تحریک میں کامیاب ہوں تو اقتدار میں آکر ہمیں کیا دیں گے اس کا ا ن کے پاس جواب نہیں ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات