غزہ میں ایندھن کی قلت انتہائی سنگین بحران کی سطح پر پہنچ گیا، اقوام متحدہ

ایندھن جو آج کی زندگی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے غزہ کے لیے عملا ناپید ہو چکا ہے،بیان

اتوار 13 جولائی 2025 14:35

اقوام متحدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر ایندھن کی قلت انتہائی سنگین بحران کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔جس سے آنے والے دنوں میں غزہ کے رہائشیوں کی تکالیف اور مصائب میں اور اضافہ ہوجائے گا۔ یہ بات غزہ سے متعلق سات مختلف اداروں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہی ۔ان ساتوں اداروں کا کہنا تھا کہ ایندھن جو آج کی زندگی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے غزہ کے لیے عملا ناپید ہو چکا ہے اور اس کی اس قلت کی وجہ سے ہسپتالوں کا نظام، ایمبولینسوں کا چلنا، پانی کی فراہمی کا نظام، سینیٹیشن اور انسانی بنیادوں پر امدادی سرگرمیوں کے ممکن ہونے کا کوئی بھی امکان باقی نہیں رہا ہے۔

یہ صورتحال اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کے طویل فوجی محاصرے کی وجہ سے جاری ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی فوج کے اس محاصرے کا مقصد غزہ کے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں تک خوراک، ادویات اور ایندھن سمیت کسی بھی چیز کو پہنچنے سے روکنا ہے ۔ناکہ بندی کے اس سلسلے کو اسرائیلی فوج نے 2 مارچ سے انتہائی سخت کر دیا تھا۔ جس کے نتیجے میں اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کا یہ کہنا ہے کہ ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہ سے زندگی کا تقریبا ہر شعبہ مفلوج ہو رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ان سات خبردار کرنے والے اداروں میں عالمی ادارہ صحت ، عالمی خوراک پروگرام اور ریلیف سے متعلق ادارہ اوچھا بھی شامل ہے۔ان سب نے خوراک کے بعد ایندھن کے اس حالت کو پہنچ جانے پر کہا ہے کہ غزہ کے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔ ایک طرف ایندھن دستیاب نہیں دوسری طرف پانی اور خوراک کے معاملے میں شہری مکمل بے یقینی اور عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں۔

صورتحال ناقابل برداشت سے بھی آگے ہوگئی ہے۔اس لیے بھوک سے مرنے اور علاج کے بغیر فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔اقوام متحدہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ بغیر ایندھن کے پورے غزہ کی پٹی پر انسانی بحران پیدا ہو چکا ہے۔ جس غزہ کی پٹی کو اسرائیلی بمباری پہلے ہی ملبے کا ڈھیر بنا چکی ہے، لاکھوں لوگ بے گھر کر دیے گئے اور ان پر قحط مسلط کیا جا چکا ہے۔

اس ماحول میں کسی امدادی ادارے کے لیے بھی ممکن نہیں ہے کہ وہ اپنا کام جاری رکھ سکے۔مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ایندھن کی بندش کا مطلب ہے کہ کوئی ہسپتال کام کر سکتا ہے نہ کسی زخمی یا بیمار کو علاج کی سہولت دی جا سکتی ہے نہ ہی کہیں خوراک یا امددی سامان پہنچایا جا سکتا ہے اور نہ ہی پانی کی فراہمی ممکن ہے۔ انسانی زندگی کسی بھی جگہ اس سے پہلے اس سے بڑے چیلنج سے دوچار نہیں ہوئی ہے۔