جنگ بندی کے بعد بھی غزہ پرحملے جاری رکھیں گئے ، نیتن یاہو کی وزیرخزانہ کو یقین دہانی

پیر 14 جولائی 2025 20:53

جنگ بندی کے بعد بھی غزہ پرحملے جاری رکھیں گئے ، نیتن یاہو کی وزیرخزانہ ..
تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2025ء) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حالیہ بند دروازوں کے پیچھے ہونے والے اجلاسوں میں وزیر خزانہ بزلئیل سموٹریچ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اگر 60 دن کی مجوزہ جنگ بندی پر اتفاق ہو جاتا ہے، تو اس کے خاتمے کے فوراً بعد تل ابیب دوبارہ غزہ پر بھرپور حملہ کرے گا۔اسرائیل کے میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے سموٹریچ کو بتایاکہ ’’جنگ بندی کے بعد ہم غزہ کے شہریوں کو جنوب کی طرف منتقل کریں گے اور شمالی غزہ کا محاصرہ قائم کریں گے‘‘۔

نیتن یاہو نے بند کمرہ اجلاسوں میں ایک منصوبہ بھی پیش کیا جس کے تحت اسرائیل غزہ کے عام شہریوں کو حماس سے علیحدہ کر کے انہیں جنوبی غزہ کی ایک پٹی میں محدود کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ منصوبہ اسرائیل کے بقول ایک ’’انسانی ضرورت‘‘ کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے تاکہ عارضی جنگ بندی کے بعد لڑائی جاری رکھی جا سکے۔نیتن یاہو نے سموٹریچ سے مزید کہا کہ وہ اس وعدے پر قائم رہیں گے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ گذشتہ ماہ ایران کے ساتھ محاذ آرائی کی تیاریوں کے سبب وہ وزیر خزانہ کی توقعات کے مطابق حماس کو نقصان نہیں پہنچا سکے تھے۔انہوں نے کہاکہ ’’اب تک میں ایران کے معاملے میں مصروف تھا، لیکن اب مکمل طور پر اس بات پر توجہ دوں گا کہ فوج میری ہدایات پر عمل کرے‘‘۔ادھر اسرائیلی وزیر خزانہ سموٹریچ نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے بعد غزہ پر ’’مکمل طاقت‘‘ کے ساتھ دوبارہ حملہ کرنے کی گارنٹی دیں۔

دوسری جانب اسرائیلی چینل 14 نے انکشاف کیا کہ رفح میں انسانی شہر کی تعمیر سے متعلق فوج کی نئی رپورٹ نے کابینہ میں ناراضی کو جنم دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس منصوبے پر عمل درآمد میں ایک سال سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔وزیر اعظم نیتن یاہو نے فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح منصوبے کے لیے ایک "مناسب وقت کا خاکہ" پیش کرے۔