شیخ حسینہ واجد کی بیٹی پر کرپشن کے الزامات، عالمی ادارے سے رخصت پر بھیج دیا گیا

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے عالمی ادارہ صحت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے مزید مطالبہ کردیا

اتوار 13 جولائی 2025 14:35

ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بیٹی صائمہ وزید کو عالمی ادارہ صحت نیکرپشن کے الزامات پر ہونے والی تحقیقات کے باعث ادارے کے جنوب-مشرقی ایشیا کی ریجنل ڈائریکٹر کے عہدے سے طویل رخصت پر بھیج دیا۔عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ ادارے کی جنوب-مشرقی ایشیا کی ریجنل ڈائریکٹر صائمہ وزید کو کرپشن کے الزامات پر ہونے والی تحقیقات کی وجہ سے غیرمعینہ مدت تک رخصت پر روانہ کر دیا گیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس ایڈہانوم نے عملے کو محکمہ جاتی ای میل کے ذریعے آگاہ کیا کہ صائمہ وزید کو عہدے سے الگ کردیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر کیتھرینا بوئیہم اس دوران افسر انچارج کے طور پر خدمات انجام دیں گی۔

(جاری ہے)

صائمہ وزید نے عالمی ادارہ صحت پر ریجنل ڈائریکٹرکا عہدہ جنوری 2024 میں حاصل کیا تھا اور جولائی 2024 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف کامیاب ہونے والی طلبہ تحریک کے دوران پورے خاندان پر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔

بنگلہ دیش کے اینٹی کرپشن کمیشن(اے سی سی)نے چار ماہ قبل صائمہ وزید کے خلاف کرپشن الزامات پر باقاعدہ فرد جرم عائد کردیا تھا، ان پر فراڈ، جعل سازی اور اختیارات کا غلط استعمال کا الزام تھا۔اے سی سی نے صائمہ وزید پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ریجنل ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے اپنے تعلیمی اسناد غلط پیش کیے اور ڈھاکا میں بنگلہ بندھو شیخ مجیب میڈیکل یونیورسٹی میں اعزادی عہدہ رکھنے کا بھی جھوٹا دعوی کیا ہے۔

یونیورسٹی نے بھی ان کے دعوے کو جھوٹا قرار دیا تھا۔شیخ حسینہ کی بیٹی پر اس کے علاوہ ان پر اپنے سرکاری عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ادارے شوچونا فانڈیشن کے لیے مختلف بینکوں سے 2.8 ملین ڈالر حاصل کرنے کا بھی الزام ہے۔بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں عالمی ادارے صحت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ احتساب کی جانب یہ اہم اور پہلا قدم ہے لیکن پائیدار حل کے لیے ان کو عہدے سے مستقل طور پر ہٹانا ضروری ہے۔عالمی ادارہ صحت کے جنوب-مشرقی ایشیا کے ریجنل آفس 11 رکن ممالک پر مشتمل ہے اور خطے میں پبلک ہیلتھ اسٹریٹجی اور عمل درآمد کے حوالے سے بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔