ٴحضرت امام زین العابدین ؑ کی حیاتِ طیبہ سالکین دین و شریعت کیلئے مشعلِ راہ ہے۔ علامہ بشارت امامی

بیمارِ کربلا امام زین العابدین ؑ نے’’ ذبح عظیم ‘‘ قراردی جانے والی قربانی کی مکمل پاسداری و ترجمانی کی۔ مجالس عشرہ بیمارکربلاسے علماء کاخطاب

اتوار 13 جولائی 2025 18:40

ٌاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2025ء)قائدملتِ جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے قائم کرد ہ عالمی عشرہ بیمارِ کربلا کی مناسبت سے مختلف تنظیموں ،دینی اداروںاور انجمنوں کی جانب سے مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا اور امام زین العابدین علیہ السلام کے تابوت بر آمد کئے گئے ۔مجالس عزا ء سے اپنے خطابات میںعلماء و واعظین اور ذاکرین نے حضرت امام زین العابدین سید الساجدین ؑ کی حیاتِ طیبہ کو سالکینِ راہِ حق و حقیقت دین و شریعت کیلئے مشعلِ راہ قرار دیا ۔

نمبردارراجہ افضل کیانی ہائوس کورال میں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ بشارت حسین امامی نے کہا کہ اسیرانِ کربلا نے کوفہ و شام کے بازاروں اور یزید و ابن زیاد کے درباروں میں بے ردا اور رسن بستہ ہونے کے باوجود حسینیت کے پیغام کو بڑی جرات و دلیری کے ساتھ پہنچایا،ان مخدراتِ عصمت کا پاکیزہ اسوہ دنیائے نسوانیت کیلئے بہترین نمونہ عمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ا نبیاء و مرسلین کا عمدہ ترین اور بہترین دین اسلام تھا جو پوری انسانیت کا وہ نجات دہندہ ہے جس نے انسانیت کو بھائی چارے ،محبت اور اخوت کے لازوال رشتوں میں پرو کر رکھ دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسلام ہر قسم کی نسلی برتری ،ذات پات اور علاقائی گروہی عصبیتوں کی نفی کرتا ہے۔انہوںنے کہاکہ اسلام جملہ اقلیتوں کے حقوق کا بھی تعین کرتا ہے ،یہی طرزِ عمل بین المذاہب اور بین المکاتب و مسالک کے درمیان اتحاد و یکجہتی کیلئے ممد و معاون ہے۔

انہوں نے کہاکہ تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان نے ہمیشہ حرمت ِانسانی کو ترجیح دی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیمارِ کربلا امام زین العابدین ؑ نے’’ ذبح عظیم ‘‘ قراردی جانے والی قربانی کی مکمل پاسداری و ترجمانی کی۔اس عظیم مسئولیت کے پیشِ نظر آپ ؑ نے راہِ مشکلات و صدمات میں استقامت و استقلال اور جرات و دلیری کے ساتھ کوفہ و شام کے بازاروں اور ابن زیاد و یزید کے درباروں میں دل ہلادینے والے خطبات دے کر قصر ہائے یزیدیت کو لرزہ براندام کردیا۔