امریکی صدر کی ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی، وال مارٹ کے سپلائرز نے ملبوسات تیار کرنے والے بنگلہ دیشی کارخانوں کے آرڈرز مؤخر کردیئے

پیر 14 جولائی 2025 10:40

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیکسٹائل شعبہ پر 35 فیصد ٹیرف عائد کئے جانے کی دھمکی کے بعدامریکی ملٹی نیشنل چین ’’ وال مارٹ‘‘ کو سپلائی کرنے والے کچھ سپلائرز نے بنگلہ دیش کے ملبوسات تیار کرنے والے کارخانوں سےکئے گئے کچھ آرڈرز مؤخر کر دیئے ہیں ۔ رائٹرزکے مطابق بنگلہ دیش امریکا کو ملبوسات برآمد کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے اور اس کی برآمدی آمدن کا 80 فیصد اور جی ڈی پی کا 10 فیصد ملبوسات کے شعبے پر انحصار کرتا ہے۔

گارمنٹس تیار کرنے والی کمپنی پیٹریاٹ ایکو اپیرل لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر اقبال حسین نے رائٹرز کو بتایا کہ وال مارٹ کے لیے تقریباً 10 لاکھ سوئم شارٹس کا آرڈر روک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کلاسک فیشن کے اسسٹنٹ مرچنڈائزنگ منیجر فاروق ساعقات نے کہا کہ ہم فی الحال بنگلہ دیش میں پروڈکشن کو روک رہے ہیں اور اگر ٹیرف کا مسئلہ حل ہو گیا تو ہم اپنے منصوبے کے مطابق آگے بڑھیں گے۔

فاروق ساعقات نے بتایا کہ یہ فیصلہ وال مارٹ کی جانب سے نہیں بلکہ خود کلاسک فیشن نے کیا ہے تاہم وال مارٹ نے اس پر تاحال تبصرہ نہیں کیا۔ بنگلہ دیشی ملبوسات تیار کرنے والے فیکٹری مالکان کا کہنا ہے کہ اگر یکم اگست سے یہ ٹیرف نافذ ہو گیا تو آرڈرز میں کمی کا سامنا ہو گا کیونکہ وہ 35 فیصد ٹیرف برداشت نہیں کر سکتے۔ ڈھاکہ میں جینز بنانے والی کمپنی ڈینم ایکسپرٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر محی الدین روبیل نے کہا کہ اگر بنگلہ دیش کے لئے 35 فیصد ٹیرف برقرار رہا، تو سچ کہوں تو اسے برقرار رکھنا بہت مشکل ہو گا اور اتنے زیادہ آرڈرز نہیں آئیں گے جتنے اب آ رہے ہیں ۔

روبیل نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ کلائنٹس ان سے کہیں گے کہ وہ جزوی ٹیرف خود برداشت کریں لیکن مالی طور پر ایسا کرنا ممکن نہیں، مینوفیکچررز پہلے ہی 2 اپریل کو امریکا کی جانب سے عائد کئے گئے 10 فیصد ٹیرف کا کچھ حصہ برداشت کر چکے ہیں۔شاید صرف بہت بڑی کمپنیاں تھوڑا بہت یہ ٹیرف برداشت کر سکیں لیکن چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیاں ایسا نہیں کر پائیں گی۔

ڈھاکہ کی ایک اور گارمنٹس فیکٹری کے مالک نے بتایا کہ وہ ایک امپورٹر سے 2026 کے سپرنگ سیزن کے لئے وال مارٹ کے لئے ٹراؤزرز کا آرڈر فائنل کر رہے تھےتاہم ٹیرف کے خدشے کی وجہ سے معاہدہ تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش اس وقت امریکا کے ساتھ واشنگٹن میں ٹیرف بارے مذاکرات کر رہا ہے ۔امریکی بین الاقوامی تجارتی کمیشن کے مطابق 2025 کے پہلے پانچ مہینوں میں امریکا نے بنگلہ دیش سے 3.38 ارب ڈالر مالیت کے ملبوسات درآمد کئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔