خطرناک عمارتوں کی مسماری بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ذمہ داری ہے، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد

پیر 14 جولائی 2025 15:42

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے ضلع بھر میں خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کو خالی کرانے کے معاملہ کو سنجیدگی سے لینے کی ہدات کی ہے۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن کی زیر صدارت ضلع حیدرآباد میں مخدوش عمارتوں کے حوالے سے فالو اپ اجلاس میں چاروں تعلقوں کے اسسٹنٹ کمشنرز، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے ڈپٹی ڈائریکٹرز اور میونسپل افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے افسران نے حال ہی میں کی گئی نئی سروے رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ لطیف آباد میں 38، سٹی تعلقہ میں 28 جبکہ تعلقہ دیہی میں 5 عمارتوں کو مخدوش قرار دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر 71 نئی عمارتیں خطرناک قرار دینے کے لیے نشاندہی کی گئی ہے جبکہ اس سے قبل پہلے ہی 74 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا جا چکا ہے۔

(جاری ہے)

ایس بی سی اے افسران نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ پہلے سے خطرناک قرار دی گئی عمارتوں میں رہائش پذیر افراد کو نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں اور جلد ہی ان عمارتوں کو خالی کرانے کیلئے پولیس سے مدد لی جائیگی۔ ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ معاملے کو سنجیدگی سے لیں، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہریوں کی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت یا نرمی برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بعض افراد قانونی نوٹسز کو دیواروں سے پھاڑ رہے ہیں جو کہ سراسر غیر قانونی عمل ہے، ایسے عناصر کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ خود فیلڈ میں جا کر صورتحال کا جائزہ لیں اور ایس بی سی اے سے مکمل رابطہ رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خطرناک عمارتوں کی مسماری کا عمل بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ذمہ داری ہے، تاہم ضلعی انتظامیہ اس سارے عمل کی مانیٹرنگ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سختی سے پیش آنا ہوگا کیونکہ لوگ اپنی جانوں کے تحفظ سے لاپرواہی برت رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :