کنگسٹن ٹیسٹ، آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو 176 رنز سے ہرا کر تین میچوں کی سیریز کلین سویپ کرلی ،مچل سٹارک میچ اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار

منگل 15 جولائی 2025 11:30

کنگسٹن ٹیسٹ، آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو 176 رنز سے ہرا کر تین میچوں کی ..
کنگسٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2025ء) آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو کنگسٹن ٹیسٹ میچ میں 176 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کر دیا۔ میزبان ویسٹ انڈیز کی ٹیم 204رنز ہدف کے تعاقب میں 27 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔آسٹریلوی بائولرز کی تباہ کن بائولنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز ٹیم دوسری اننگز میں صرف 27 رنز بنا سکی جو 70 سال کی تاریخ میں مکمل ٹیسٹ اننگز کا دوسرا کم ترین ٹوٹل ہے۔

ویسٹ انڈیز ٹیم کم ترین ٹیسٹ اننگز کے 70 سالہ پرانے ریکارڈ کے قریب پہنچ گئی تھی، اس سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم 1955 میں آکلینڈ میں انگلینڈ کے خلاف 26 رنز پر آؤٹ ہوئی تھی۔اس کے علاوہ پروٹیز ٹیم 2 مرتبہ 30، 30 رنز پر آؤٹ ہو چکی ہے۔ویسٹ انڈیز کے ریکارڈ 7 کھلاڑی ایک اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے اور 4 بلے باز گولڈن ڈک کا شکار ہوئے۔

(جاری ہے)

آسٹریلوی فاسٹ بائولر سکاٹ بولینڈ نے ہیٹ ٹرک کی اور مچل سٹارک نے اپنے 100 ویں ٹیسٹ میں 400 وکٹیں مکمل کیں۔

35 سالہ مچل سٹارک نے اپنے کیرئیر کی بہترین بولنگ کی اور انہوں نے 9 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے تیسرے ٹیسٹ کی 4 اننگز میں صرف 1045 گیندیں کروائی گئیں، یہ 1910کے بعد 4 آل آؤٹ اننگز میں سب سے کم پھینکی جانے والی گیندیں ہیں جبکہ یہ مجموعی طور پر چوتھی کم سے کم ٹیسٹ میں پھینکی جانے والی گیندیں ہیں۔کنگسٹن ٹیسٹ میں کوئی بیٹر نصف سنچری بنانے میں کامیاب نہ ہو سکا اور یہ کم از کم 2 مکمل اننگز والے ٹیسٹ میچز کی تاریخ میں 16ویں مرتبہ ہوا ہے۔

اس سیریز میں 1888کے بعد کم ترین زیادہ سے زیادہ انفرادی سکور کا ریکارڈ بھی قائم ہوا، ویسٹ انڈیز کے بیٹر برینڈن کنگ نے 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں زیادہ سے زیادہ 75 رنز بنائے۔آسٹریلیا کے فاسٹ بولر مچل سٹارک نے 23ویں مرتبہ ٹیسٹ کے پہلے اوور میں وکٹ لی جو ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے تیسرے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز کے پہلے اوورز میں ویسٹ انڈیز کے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

مچل سٹارک نے اننگز میں تیز ترین 5 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ انہوں نے صرف 15 گیندوں پر 5 وکٹیں حاصل کیں اور 100ویں ٹیسٹ میں 400 وکٹیں بھی مکمل کیں۔اس عمدہ کارکردگی پر وہ مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز قرار پائے۔آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 225 اور دوسری اننگز میں 121 جبکہ ویسٹ انڈیز نے پہلی اننگز میں 143 اور دوسری اننگز میں 27 رنز بنائے۔

منگل کو میچ کے تیسرے روز آسٹریلوی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 121 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی اور اس نے میزبان ویسٹ انڈین ٹیم کو میچ میں کامیابی کے لئے 204 رنز کا ہدف دیا۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے الزاری جوزف نے پانچ اور شمر جوزف نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ جسٹن گریوز نے ایک وکٹ حاصل کی۔ آسٹریلوی بائولر کی تباہ کن بائولنگ کی بدولت 204 رنز ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز ٹیم ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور پوری ٹیم 27 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

ویسٹ انڈیز کے ریکارڈ 7 کھلاڑی ایک اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے اور 4 بلے باز گولڈن ڈک کا شکار ہوئے۔ یوں آسٹریلوی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں 176 رنز سے شکست دے کر مشن کلین سویپ مکمل کرلیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے شاندار بائولنگ کا مظاہرہ کرنے پر مچل سٹارک نے 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی ،سکاٹ بولینڈ نے 3 جبکہ جوش ہیزلووڈ نے ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔ آسٹریلیا کے مچل سٹارک کو شاندار بائولنگ پر میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیاگیا۔\932