Live Updates

مون سون کے دوران نکاسی آب سمیت تمام پیشگی انتظامات مکمل کئے ہیں ، میئر

منگل 15 جولائی 2025 16:46

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2025ء) ترجمان سندھ حکومت/میئر سکھر بیریسٹر ارسلان اسلام شیخ نے کہا کہ سکھر شہر کی تمام 42 ڈسپوزل سٹیشنز کو اپ گریڈ کرتے ہوئے سٹینڈ بائی جنریٹرس فراہم کر دیے گئے ہیں، شہر بھر کے تمام ڈسپوزل اسٹیشنز، برساتی نالوں اور انڈر گراؤنڈ نالوں کی 70 فیصد سے زائد ڈی سلٹنگ کا عمل مکمل کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئندہ مون سون بارشوں کے سلسلے میں سکھر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے لیے گئے پیشگی اقدامات کے سلسلے میں منعقدہ پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔میئر سکھر بیرسٹر ارسلان نے کہا کہ مون سون بارشوں کے دوران پرانہ سکھر میں پانی کے ٹھہرنے کا مسئلہ اب حل ہو چکا ہے، اسی طرح شہر کے دیگر نشیبی علاقوں میں جہاں جہاں برساتی پانی جمع ہوتا ہے، اس سلسلے میں بھی ایک ڈیڈیکیٹڈ ایمرجنٹ رین میکینزم سسٹم ترتیب دیا گیا ہے جس سے ان جگہوں پر بھی پانی کے ٹھہراؤ کے مسئلے کو کنٹرول کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سکھر شہر میں 31 ایسے vulnerable مقامات ہیں جن کے لیے بلدیہ اور پی ڈی ایم اے کے تعاون سے ڈی واٹرنگ مشینری خرید کر ان مقامات پر نصب کر دی گئی ہے۔علاوہ ازیں ،سکھر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے 2 کیو آر ایف گاڑیاں بھی خرید کر دی گئی ہیں جو کہ ابھی میانی ڈسپوزل اسٹیشن پر موجود ہیں، یہ کیو آر ایف گاڑیاں کسی جگہ پر اضافی اشو کی صورت میں 30 منٹ کے اندر پہنچنے کی پابند ہونگی تا کہ اشو کو بلا تاخیر حل کیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ تمام میونسپل افسران کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور انہیں مون سون سیزن کے دوران 24 گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، شہر بھر میں فیول سپلائی کے لیے 5 گاڑیاں اور میونسپل ملازمین کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیکشن تھانے کی حدود میں لینڈ ایکٹیویشن کے لیے ایک ایم او یو سائن کیا جا رہا ہے،میونسپل کی جانب سے تمام ضروری تیاریاں مکمل کر دی گئی ہیں، سیپکو کو ادائیگیاں کر دی گئی ہیں میونسپل عملے کو دستانے اور شوز و دیگر ضروریات فراہم کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج سے چند سال قبل شہر کی صرف 3 ڈسپوزل اسٹیشنز پر جنریٹرس کی موجودگی ہوا کرتی ہے لیکن اب الحمدللہ تمام 42 ڈسپوزل اسٹیشنز پر اسٹینڈ بائی جنریٹرس اور دیگر امپورٹیڈ کوالٹی کی مشینری دستیاب کر دی گئی ہے، جبکہ اس مرتبہ گھروں اور مساجد کے لیے نکاسی آب کے چھوٹے پمپز بھی فراہم کیے گئے ہیں، برساتی پانی کی پیمائش معلوم کرنے کے لیے اس مرتبہ ایس ایم سی کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر ڈیجیٹل رین گیجٹس بھی انسٹال کر دیے گئے ہیں۔

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ سکھر ایک قدیمی اور تاریخی شہر ہے جس کی ڈیموگرافی کچھ اس طرح کی ہے کہ کہیں نشیبی اور کہیں بالائی علاقے ہیں، اس سبب بھی نکاسی آب میں مسائل درپیش ہوتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے تالابوں پر رہائشی تجاوزات قابل قبول نہیں، ان تجاوزات کو قانونی طریقہ کار سے ہٹایا جائے گا ۔ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے مون سون بارشوں کے دوران شہریوں سے اپیل کی ہے کہ شدید بارش کو تفریح کے طور پر ہرگز نہ لیا جائے، بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلا جائے، جبکہ ضروری ادویات پہلے سے اپنے پاس موجود رکھیں اور کھمبوں، درختوں اور مین ہولز سے احتیاط برتا جائے، بالخصوص اس دوران بچوں کا زیادہ خیال رکھا جائے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات