اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 جولائی 2025ء) شام کے وزیر دفاع نے منگل کے روز اعلان کیا کہ حکومتی فورسز کے صوبے سویدا کے ایک اہم شہر میں داخل ہونے کے فوراً بعد جنگ بندی نافذ کر دی گئی ہے۔ یہ اعلان ان جھڑپوں کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جن میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے، اور جن کا آغاز فرقہ وارانہ کشیدگی اور اسرائیلی حملوں کے بعد ہوا تھا۔
شامی وزیر دفاع مرحاف ابو قصرہ نے ایک سرکاری بیان میں کہا، ''شہر کے معززین اور عمائدین کے ساتھ معاہدے کے بعد، ہم صرف فائرنگ کے ذرائع کا جواب دیں گے اور غیر قانونی گروہوں کی جانب سے کسی بھی حملے سے نمٹیں گے۔‘‘
فرقہ وارانہ کشیدگی اور اغوا کی وارداتیں
ان جھڑپوں کا آغاز مقامی سنی بدو قبائل اور دروز مسلح گروہوں کے درمیان اغوا برائے انتقام کے سلسلے سے ہوا۔
(جاری ہے)
اسرائیل کا شام میں کارروائی کا اعتراف
دریں اثناءاسرائیل نے شام میں فوجی کارروائی کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے، ''دروز برادری کا تحفظ اور سرحدی سلامتی اسرائیل کی اولین ترجیح‘‘ ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظمبینجمن نیتن یاہو اوروزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایک مشترکہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے شام میں عسکری کارروائی کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حملے کا مقصد شامی حکومت کو دروز اقلیت کو نشانہ بنانے سے روکنا اور اسرائیل کے ساتھ متصل سرحدی علاقوں میں غیر قانونی اسلحے کی موجودگی کا خاتمہ کرنا تھا۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے شام میں دمشق حکومت سے وابستہ فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔
یہ کارروائی ایسے وقت پر کی گئی، جب جنوبی شام کے صوبے سویدا میں فرقہ وارانہ کشیدگی اور اسرائیلی مداخلت کے باعث صورتحال انتہائی نازک ہو چکی ہے۔اسرائیلی فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ''ہم نے شامی حکومت سے تعلق رکھنے والی فوجی گاڑیوں پر حملہ کیا تاکہ دروز برادری کو نقصان سے بچایا جا سکے اور سرحدی علاقوں میں تخفیف اسلحہ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔
‘‘دروز: اسرائیل میں وفادار اقلیت
اسرائیل میں دروز اقلیت کو ایک وفادار برادری کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جو اکثر اسرائیلی مسلح افواج میں خدمات انجام دیتی ہے۔ اسی تناظر میں اسرائیلی حکومت نےشام میں دروز برادری کے خلاف ممکنہ کارروائیوں کو روکنے کے لیے عسکری مداخلت کو ضروری قرار دیا ہے۔
اسرائیلی حملے میں شامی فوج کا ٹینک نشانہ، سرکاری میڈیا خاموش
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی نے منگل کے روز ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے کے بارے میں کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔
تاہم برطانیہ میں قائم تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے شامی فوج کے ایک ٹینک کو نشانہ بنایا، جو صوبہ سویدا کے مرکزی شہر میں اندرونی علاقوں کی جانب پیش قدمی کر رہا تھا۔ادارت: عاطف بلوچ، مقبول ملک