خیبر پختونخوا ہ میگا کرپشن سکینڈل ،25 ارب کے اثاثے برآمد اور ضبط سنسنی خیز اور نئے رازوں سے پردہ اٹھ گیا، اہم گرفتاریاں متوقع

لگژری گاڑیوں اورجائیدادوں کی تفصیلات اور تصاویر اور ویڈیوز منظر عام پر آ گئیں، نیب نے خیبر پختونخوا کی تاریخ کے میگا کوہستان کرپشن سکینڈل کیس کو انکوائری سے باضابطہ تفتیش میں تبدیل کر دیا، میگا کرپشن سکینڈل میں مزید انکشافات سامنے آ گئے

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 16 جولائی 2025 13:26

خیبر پختونخوا ہ میگا کرپشن سکینڈل ،25 ارب کے اثاثے برآمد اور ضبط سنسنی ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16جولائی 2025)خیبر پختونخوا ہ میگا کرپشن سکینڈل میں 25ارب کے اثاثے برآمد اور ضبط، سنسنی خیز اور نئے رازوں سے پردہ اٹھ گیا، لگژری گاڑیوں اورجائیدادوں کی تفصیلات اور تصاویر اور ویڈیوز منظر عام پر آ گئیں، قومی احتساب بیورو (نیب) نے خیبر پختونخوا کی تاریخ کے میگا کوہستان کرپشن سکینڈل کیس کو انکوائری سے باضابطہ تفتیش میں تبدیل کر دیا، جیو نیوز کے مطابق نیب خیبر پختونخوا ہ کی تازہ کارروائی میں مزید سنسنی خیز اور نئے رازوں سے پردہ اٹھ گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میگا کرپشن سکینڈل میں مزید انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق آئندہ 24 سے 48گھنٹوں کے دوران اس کیس میں اہم شخصیات کی گرفتاری کا بھی امکان ہے جس کیلئے تیاریاں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

سرکاری تفصیلات کے مطابق اس کیس میں اب تک مجموعی طور پر25ارب روپے مالیت کے اثاثے برآمد اور ضبط کئے گئے ہیں۔ نیب نے ایک ارب روپے سے زائد نقد رقم، غیر ملکی کرنسی اور تین کلو گرام سے زیادہ سونا برآمد کیا ہے، مختلف کمرشل بینکوں میں موجود 73 بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دئیے ہیں جن میں 5 ارب روپے سے زیادہ رقم موجود ہے۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق نیب نے 77 لگژری گاڑیاں بھی ضبط کی ہیں۔ 109 جائیدادیں بھی مختلف شہروں بشمول اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، ایبٹ آباد اور مانسہرہ سے قبضے میں لی گئی ہیں جن میں 4 فارم ہاؤسز، 12 کمرشل پلازے، 2 کمرشل پلاٹس، 30 مکانات، 12 دکانیں اور فوڈ کورٹس، 25 فلیٹس اور پینٹ ہاؤسزاور 175 کنال زرعی اراضی شامل ہیں۔ ان جائیدادوں کی مجموعی مالیت تقریباً 17 ارب روپے بتائی جا رہی ہے۔

نیب نے کوہستان سکینڈل میں ملوث کنٹریکٹر محمد ایوب کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزم کے اکاؤنٹ میں تین ارب روپے ٹرانسفر ہوئے تھے جبکہ ملزم نے کرپشن کی رقم سے اعظم سواتی کا گھر بھی خریدا تھا۔ یہ بہت بڑا فراڈ انتہائی چالاکی سے اور واضح گٹھ جوڑ کے ساتھ رچایا گیا جس میں سرکاری اہلکار، لالچی ٹھیکیدار، ملی بھگت کرنے والے بینک حکام اور دیگر شامل تھے۔

تمام ملزمان نے حیران کن دیدہ دلیری سے کام لیا، جس کے نتیجے میں اربوں روپے قومی خزانے سے چپ چاپ نکال لئے گئے اور کسی مالیاتی نگرانی کے ادارے کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئی۔یاد رہے کہ اس سے قبل کوہستان میں 40ارب کا میگا کرپشن سکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آئی تھی۔نیب نے 5 ارب روپے کے مشکوک بینک اکانٹس منجمد کردئیے تھے۔نیب کی جانب سے میگا کرپشن سکینڈل میں مزید کارروائی کا سلسلہ بھی جاری تھا۔

ملزمان کے گھروں سے غیر ملکی کرنسی وسونابرآمدکرلئے گئے جبکہ کئی جائیدادیں اور قیمتی گاڑیاں تحویل میں لے لی گئیں تھیں۔ قبل ازیں تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو نیب خیبرپختونخواہ نے کوہستان میں 40 ارب روپے کے مبینہ کرپشن سکینڈل میں تفتیش کیلئے طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔ذرائع کاکہناتھا کہ نیب حکام نے وکیل کو واضح طور پر بتایا کہ اعظم سواتی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونا ہوگا۔ وکیل کی موجودگی کافی نہیں۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اعظم سواتی سے رابطہ ممکن نہیں ہو رہا اور ان کی جانب سے پیشی کیلئے مہلت دی جائے تاہم نیب حکام نے مزید وقت دینے سے انکار کر دیا تھا۔