انوارحکومت کا انوکھا اقدام، مستحقین زکوة کو تمام تر مراعات سے محروم کر دیا گیا،راجہ سجاد ایڈووکیٹ

بدھ 16 جولائی 2025 16:43

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر کی 77 سالہ تاریخ میں ریاستی خزانے کی بچت کے لیے انوار حکومت کی جانب سے انوکھا اقدام، مستحقین زکوة کو تمام تر مراعات سے محروم کر دیا گیا۔ نہ علاج معالجہ، نہ جہیز فنڈ، نہ تعلیمی اخراجات نہ ہی مدارس میں زیر تعلیم بچوں کے لیے کوئی فنڈ، سونے پر سہاگہ چیئرمین مرکزی زکوة کونسل سمیت ممبران زکوة کونسل، چیئرمین زکوة ضلع، تحصیل، سٹی بھی بے اختیار کر دیے گئے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا ہے کہ یہ کیسا قانون ہے کہ آج بھی بااثر مستحقین زکوة کے زمرے میں تمام مدعات سے مستفید ہوتے دکھائی دیتے ہیں جبکہ یتیم،غریب،لاچار،بے بس مستحقین زکوة در بدر کی خاک چھانتے دکھائی دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے تمام تر اختیارات اپنے ہی پاس رکھنے تھے تو پھر محکمہ زکوة و عشر کے ملازمین کو ماہانہ کروڑوں روپے کی تنخواہیں اور اربوں روپے کا بجٹ مختص کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

آج بھی محکمہ زکوة و عشر کی اربوں روپے کی زاتی اراضیات پر قانون شکن بااثر افراد قابض ہیں جبکہ محکمہ زکوة کے اربوں روپے بطور قرض لینے والے کئی ایک محکمے لیا گیا قرض واپس کرنے سے گریزاں ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس وقت لوئر چھتر کے مقام پر کروڑوں روپے کی خرید کردہ ذاتی محکمہ زکوة کی اراضی پر بااثر افراد قابض ہیں مگر انوار سرکار اس کی جانب توجہ دینا گوارا نہیں کرتے اسی طرح دیگر محکمہ زکوة کی اراضیات قبضہ و لینڈ مافیا کے علاوہ بااثر افراد کے نرغے میں ہیں مگر ان کی طرف تو حکومت توجہ نہیں دے رہی۔

حکومت کا سارا زور غریبوں پر ہی چل رہا ہے، جن کے لیے ملنے والی زکوة و دیگر مدعات کو بند کر دیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ پہلے بیوگان کو پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے سلائی مشینیں اور ان کے بچوں کو تعلیم و تربیت کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے خصوصی فنڈ فراہم کیا جاتا تھا مگر چوہدری انوار الحق نے یہ تمام مدعات بند کر کے غریبوں کو بھوکا مرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

انھوں نے متعلقہ حکام سے بھرپور مطالبہ کیا یے کہ وہ آزاد جموں وکشمیر میں محکمہ زکوة و عشر کی گزشتہ ساڑھے تین سالہ کارکردگی رپورٹ طلب کرنے سمیت تمام مدعات کو بند کرنے کے بعد بچت کی گئی رقم کا حساب مانگیں، اور ساتھ ہی ساتھ محکمہ زکوة و عشر کی رقم سے علاج معالجہ و دیگر مدعات میں منتقل کی گئی رقوم کا بھی خصوصی تجزیہ کروانے کے بعد رپورٹ طلب کی جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔