یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی تمام سرگرمیاں 31 جولائی 2025ء تک مکمل طور پر بند کر دی جائیں گی، نجکاری کی نگرانی کمیٹی کا اعادہ

بدھ 16 جولائی 2025 17:11

یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی تمام سرگرمیاں 31 جولائی 2025ء تک مکمل طور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)وزیر اعظم کی ہدایات پر یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کی بندش اور نجکاری کے عمل کی نگرانی کے لیے قائم کردہ اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت کی ہدایات کے مطابق یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی تمام سرگرمیاں 31 جولائی 2025ء تک مکمل طور پر بند کر دی جائیں گی۔

وزیر اعظم کی ہدایات پر یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کی بندش اور نجکاری کے عمل کی نگرانی کے لیے قائم کردہ اعلیٰ سطحی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزارت خزانہ میں وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی صدارت میں منعقد ہوا۔کمیٹی کو یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش کے عمل کو شفاف اور منظم طریقے سے مکمل کرنے، ملازمین کے لیے موزوں رضاکارانہ علیحدگی سکیم (وی ایس ایس) تیار کرنے اور نجکاری کے لیے ایک واضح ٹائم لائن تجویز کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری صنعت و پیداوار، منیجنگ ڈائریکٹر یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اور وزارت خزانہ و ریونیو کے سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں کمیٹی نے دی گئی ہدایات کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی مشاورت کی۔

اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ حکومت کی ہدایات کے مطابق یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی تمام سرگرمیاں 31 جولائی 2025ء تک مکمل طور پر بند کر دی جائیں گی۔ اجلاس کے دوران یو ایس سی کے ملازمین کے لیے ایک منصفانہ اور مالی طور پر قابل عمل وی ایس ایس سکیم کی تیاری پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس کے دوران اراکین نے مجوزہ وی ایس ایس کے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لیا جن میں اس کا ممکنہ سائز، مالیاتی اثرات، قانونی اور انتظامی مضمرات شامل تھے۔

کمیٹی نے تجویز دی کہ نجکاری کمیشن سے یوٹیلیٹی سٹورز کے اثاثوں کی فروخت یا نجکاری کی ساخت اور افادیت کے بارے میں مشاورت کی جائے۔ایک جامع تجزیے کو یقینی بنانے کے لیے چیئرمین نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی قائم کی جس میں وزارت خزانہ اور وزارت صنعت و پیداوار کے نمائندگان شامل ہوں گے۔ یہ ذیلی کمیٹی مجوزہ وی ایس ایس کی قانونی و انتظامی جہات، دائرہ کار، حجم اور ساخت کا جائزہ لے کر ہفتے کے اختتام تک اپنی رپورٹ مرکزی کمیٹی کو پیش کرے گی۔کمیٹی کو اپنی سفارشات کو حتمی شکل دینے اور وزیر اعظم کو مقررہ شرائط کار کے مطابق رپورٹ پیش کرنے میں مدد فراہم کریگی۔

متعلقہ عنوان :