معاشی ترقی کیلئے ایڈہاک ازم ترک، طویل المدتی پالیسیاں اپنانا ہوں گی: پیاف

بدھ 16 جولائی 2025 22:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2025ء) پیٹرن انچیف پیاف میاں سہیل نثار، چیئرمین سید محمود غزنوی، سینئر وائس چیئرمین مدثر مسعود چودھری اور وائس چیئرمین راجہ وسیم حسن نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ایڈہاک ازم سے گریز کرتے ہوئے مستقل اور طویل المدت معاشی پالیسیاں اپنانا ہوں گی۔اپنے مشترکہ بیان میں پیاف رہنماؤں نے کہا کہ بغیر مشاورت راتوں رات مختلف ایس آر اوز اور نوٹیفکیشنز کے اجرا نے کاروباری برادری کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو رہا اور معیشت میں مطلوبہ تحرک پیدا نہیں ہو پا رہا۔

انہوں نے کہا کہ مالیاتی اور مانیٹری اقدامات سے وقتی طور پر معاشی سرگرمیوں میں تیزی تو آتی ہے مگر یہ مستقل ترقی میں تبدیل نہیں ہو پاتی۔

(جاری ہے)

ملکی طلب، پاکستان کی پائیدار پیداواری صلاحیت سے بڑھ چکی ہے جس کے باعث افراط زر میں اضافہ اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی جیسے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔رہنماؤں نے مزید کہا کہ بینکوں سے دیے جانے والے قرضوں کا رجحان پیداواری شعبے کے بجائے اسٹاک اور سکیورٹی مارکیٹ کی طرف ہے، جو کہ معیشت پر مثبت اثر ڈالنے سے قاصر ہے۔

انہوں نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ پاکستان میں 75 فیصد سے زائد انحصار بالواسطہ ٹیکسوں پر ہے، جس کا بوجھ زیادہ تر غریب اور متوسط طبقے پر پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں شرح سود میں کمی کے باوجود قرض کا جی ڈی پی کے ساتھ تناسب 76 فیصد تک جا پہنچا ہے، جو کہ ملکی معیشت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ پیاف رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پالیسی سازی میں کاروباری برادری سے مشاورت کو لازم بنائے اور ایک شفاف، مستقل اور جامع معاشی حکمت عملی مرتب کرے تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے اور پائیدار ترقی کا راستہ ہموار ہو۔