اسرائیلی جارحیت کشیدگی اور افراتفری پھیلانے کی ایک منظم پالیسی ہے،شام

شام اس جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اسرائیل کو موجودہ کشیدگی کی مکمل ذمہ داری ٹھہراتا ہے،بیان

جمعرات 17 جولائی 2025 12:29

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2025ء)شام کی وزارت خارجہ نے دمشق اور سویدا صوبے کو نشانہ بنانے والے حالیہ اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور کہا ہے کہ یہ حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ نئی اسرائیلی جارحیت سرکاری اداروں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے والی خلاف ورزیوں کے ایک طویل سلسلے میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

یہ حملے شام اور خطے میں کشیدگی اور افراتفری کو ہوا دینے اور سلامتی کو کمزور کرنے کی ایک منظم کوشش ہے۔شامی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ شام اس جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اسرائیل کو موجودہ کشیدگی کی مکمل ذمہ داری ٹھہراتا ہے۔ یہ حملے اسرائیلی ریاست کی ایک مستقل پالیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد خطے کو مزید کشیدگی کی طرف دھکیلنا اور عدم استحکام کا ایک مستقل ماحول پیدا کرنا ہے۔شامی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ دمشق بین الاقوامی قانون کے تحت دستیاب تمام ذرائع سے اور مناسب وقت اور طریقے سے اپنی سرزمین اور عوام کا دفاع کرنے کا اپنا جائز حق محفوظ رکھتا ہے۔