سابق کرکٹر کی ویرات کوہلی سے ٹیسٹ ریٹائرمنٹ واپس لینے کی درخواست

کئی سابق کرکٹرز کا خیال ہے کہ ویرات کوہلی کی واپسی بھارتی ٹیم کو نئی طاقت دے سکتی ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 17 جولائی 2025 12:07

سابق کرکٹر کی ویرات کوہلی سے ٹیسٹ ریٹائرمنٹ واپس لینے کی درخواست
لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 17 جولائی 2025ء ) لندن ٹیسٹ میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد بھارت کو پانچ میچز کی ٹیسٹ سیریز میں 1-2 کے خسارے کا سامنا ہے، اور اسی دوران سابق بھارتی آل راؤنڈر اور ورلڈ کپ فاتح مدن لال نے ویرات کوہلی سے ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کی اپیل کر دی ہے۔ 
مدن لال کا کہنا ہے کہ ویرات کوہلی کو اپنی ریٹائرمنٹ واپس لینی چاہیے اور نوجوان کھلاڑیوں کو اپنا تجربہ منتقل کرنا چاہیے۔

 
سابق بھارتی آل راؤنڈر نے مزید کہا کہ ’’ویرات کوہلی کا جذبہ بھارتی کرکٹ کے لیے بے مثال تھا۔ میری خواہش ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ میں آئیں۔ اس میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں، اگر اس سیریز میں نہیں تو اگلی میں واپس آ جائیں۔‘‘ 
مدن لال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا ’’میرے خیال میں ویرات ابھی 1-2 سال مزید آسانی سے کھیل سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

آپ نے اچانک چھوڑ دیا، یہ زیادہ دیر نہیں ہوئی، پلیز واپس آئیں۔‘‘ 
واضح رہے کہ ویرات کوہلی نے انگلینڈ کے دورے سے صرف ایک ماہ قبل ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، جس سے ان کے شاندار کیریئر کا اختتام ہوا۔ 
ویرات کوہلی نے 31 سنچریوں اور 31 نصف سنچریوں کے ساتھ 46.85 کی اوسط سے 9230 رنز بنائے اور بھارت کے چوتھے سب سے زیادہ رنز بنانے والے ٹیسٹ بلے باز بنے۔

 
ویرات کوہلی کے جانے سے بھارت کی بیٹنگ لائن میں نمبر 4 پر خلا پیدا ہوگیا، جسے پُر کرنے کے لیے نوجوان کپتان شبمن گل نے اپنی کارکردگی سے متاثر کیا۔ 
شبمن گل نے لیڈز ٹیسٹ میں 147 رنز بنائے، جبکہ ایجبیسٹن میں دوسرے ٹیسٹ میں 269 اور 161 کی شاندار اننگز کھیلیں۔ 
سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی متاثر کن نہ رہی، لیکن اس کے باوجود وہ اب تک سیریز میں 607 رنز کے ساتھ 101.17 کی اوسط سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔

 
سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے کہا کہ تیسرے ٹیسٹ کی تیسری شام کے بعد جب ماحول میں کشیدگی بڑھی، انگلینڈ کی ٹیم اپنی کارکردگی کو نئی سطح پر لے گئے۔ 
مائیکل وان کے مطابق چوتھی شام بیٹنگ کرتے وقت شبمن گل پہلے جیسے پرسکون اور تکنیکی طور پر مضبوط نہیں دکھائی دیے۔ 
تیسرے ٹیسٹ میں شبمن صرف 16 اور 6 رنز ہی بناسکے، جبکہ بھارت روِندرا جڈیجا اور لوئر آرڈر کی کوششوں کے باوجود 22 رنز سے میچ ہار گیا۔

 
لندن میں بھارت کے ناکام رن چیس اور ویرات کوہلی کے نہ ہونے کا خلا شدت سے محسوس کیا گیا، اور مدن لال سمیت کئی سابق کرکٹرز کا خیال ہے کہ ویرات کوہلی کی واپسی بھارتی ٹیم کو نئی طاقت دے سکتی ہے۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا ویرات اپنے چاہنے والوں اور ٹیم کی امیدوں پر پورا اترتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کا فیصلہ کرتے ہیں یا نہیں۔