خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کی سرکاری اداروں کے خلاف کارروائی

جمعرات 17 جولائی 2025 19:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن پشاور میں انفارمیشن کمشنرز محمد ارشاد اور ارشد احمد نے سرکاری اداروں کے خلاف شہریوں کی شکایات کی سماعت کی۔ سماعت میں لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ، پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، اور سنٹرل جیل سمیت مختلف سرکاری ادروں کے پبلک انفارمیشن آفیسرزکمیشن میں پیش ہوئے۔

سماعت میں پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اور ڈائریکٹوریٹ آف سوشل ویلفئیر نے مطلوبہ معلومات فراہم کردیں۔ پنجاب کے ضلع وہاڑی سے کاشف شہزاد نامی شہری نے خیبر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی سے 2020 تا 2025 کے دورانیہ میں سڑکوں کی تعمیر، اس کی مرمت کیلئے اٹھائے گئے اقدامات، ادارے کو 2020 تا 2024 میں ملنے ولے فنڈز، جاری پراجیکٹس، ممنوع وزن کی روک تھام کیلئے سڑکوں پر بنائے گئے وزن چیکنگ سٹیشنز (وزن کانٹا)، اور ادارے کے زیر استعمال گاڑیوں سے متعلق تفصیلات جبکہ بنوں کے رہائشی امین اللہ نے ڈائریکٹوریٹ آف سوشل ویلفئیر سے اوورسیز کی پوسٹ پر سلیکٹڈ امیدوار کی اسناد، قابلیت، تعلیمی اور انٹریو کے نمبرات، سلیکشن کمیٹی اور اس کی میٹنگ کے مینٹس کی تفصیلات مانگی تھیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ چار اور کیسز میں جیل خانہ جات، پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی، سوائل کنزرویشن ڈیپارٹمنٹ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ نے شہریوں کو مطلوبہ معلومات بالترتیب 10، 7، 3، اور 5 دنوں میں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ان کیسز میں شہریوں، پنجاب سے سعدیہ مظہر نے انسپکٹرجنرل جیل خانہ جات سے صوبے میں جیلوں کی تعداد، ان میں قیدیوں کی گنجائش اور موجودہ ٹوٹل قیدیوں کی تعداد، پشاورکے انور اقبال نامی شہری نے پی ڈی اے سے پلاٹ کی رجسٹریشن اور دیگر ریکارڈ، کاشف حسین نے سوائل کنزرویشن سے کلرک کی پوسٹ پر سلیکٹڈ امیدوار کے کاغذات، جبکہ بنوں سے عزیزاللہ نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سے اپنے ساتھ بھرتی شدہ باقی امیدواروں کی تفصیلات مانگی تھیں جبکہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے پبلک انفارمیشن آفیسر کا سماعت سے غیر حاضری پر متعلقہ آفیسر کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

جبکہ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ مردان کو شہری کو مطلوبہ معلومات 2 دن میں کمیشن میں جمع کرانے کے احکامات جاری کئے۔