وفاقی دارالحکومت کے مختلف سیکٹرز میں 10 کرکٹ اور 10 فٹ بال گرائونڈز کی نیلامی کیخلاف درخواست کو دیگر متعلقہ درخواستوں کے ساتھ یکجا کرتے ہوئے نیلامی کے نتائج عدالتی فیصلہ سے مشروط

جمعرات 17 جولائی 2025 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت نے وفاقی دارالحکومت کے مختلف سیکٹرز میں 10 کرکٹ اور 10 فٹ بال گرائونڈز کی نیلامی کیخلاف درخواست کودیگر متعلقہ درخواستوں کے ساتھ یکجا کرتے ہوئے نیلامی کے نتائج کو عدالتی فیصلہ سے مشروط کر دیا اور سی ڈی اے اور ایم سی آئی کو جواب کیلئے نوٹس جاری کر دیئے۔

جمعرات کو رسجا کے صدر ابو بکر بن طلعت کی دراخواست پرسماعت کے دوران درخواست گزار وکیل بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اورمحمد علی عدالت میں پیش ہوئے اورموقف اختیار کیاگیا کہ سی ڈی اے کے پاس گرائونڈز کی نیلامی کا اختیار ہی نہیں،اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت پلے گرائونڈز کو کمرشل مقاصد کے لیے آئوٹ سورس نہیں کیا جا سکتا،گرائونڈز میں کھیلنے کے لیے رقم کا تقاضا کیا گیا تو شہریوں کی رسائی محدود ہو جائے گی،اسلام آباد میں کرکٹ اور فٹ بال گرائونڈز کی دیکھ بھال میٹروپولیٹن کارپوریشن کی ذمہ داری ہے،استدعا ہے کہ سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کے گرائونڈز کی نیلامی کو غیر قانونی قرار دیا جائے،عدالت قرار دے کہ گرائونڈز کی دیکھ بھال اور وہاں کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی ایم سی آئی کا اختیار ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس انعام امین منہاس نے کہاکہ اسی طرح کی اور درخواستیں بھی ہیں ان کو اکٹھا سنیں گے۔ عدالت نے سی ڈی اے نیلامی کے نتائج کو عدالتی فیصلہ سے مشروط کردیااوردرخواست کو دیگرمتعلقہ کیسز کے ساتھ یکجا کرتے ہوئے سی ڈی اے اور ایم سی آئی کوجواب کیلئے نوٹس جاری کرکے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔واضح رہے کہ سی ڈی اے نے نیلامی کے لیے 18 جولائی کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے۔