ڑ*حکومت اقلیتوں کے حقو ق کے تحفظ کیلئے اقدامات کررہی ہے ،کیسو مل کھیل داس

ًکمیونٹی کی سطح کی کوششوں کو بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہیے،وزیر اقلیتی امور

جمعرات 17 جولائی 2025 20:00

}اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2025ء) وزیر مملکت برائے مذہبی امور و اقلتی امور مہمان کیسو مل کھیل داس نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اور حکومت مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاونٹیبلٹی (ٹی ڈی ای اے ) کے زیر اہتمام اسلام آباد میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق ایک قومی مشاورتی کانفرنس سے خطاب کے نموقع پر کیا کانفرنس میں مذہبی اقلیتوں کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کرنے اور ان کے تحفظات سے نمٹنے کے لیے موجودہ میکانزم کا جائزہ لینے کے لیے حکومتی وزرا، اراکین پارلیمنٹ، عوامی عہدیداروں، ترقیاتی شراکت داروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کو اکٹھا کیا گیا کانفرنس میں یورپی یونین مشن ٹو پاکستان کے ٹیم لیڈر سیبسٹین لورین انجم اقبال، سیکرٹری انسانی حقوق اور اقلیتی امور محکمہ، سندھ فرید احمد تارڑ، سیکرٹری انسانی حقوق اور اقلیتی امور محکمہ، پنجاب ڈاکٹر محمد عارف لغاری، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کوآپریشن، وفاقی وزارت انسانی حقوق ام لیلی اظہر، قائم مقام چیئرپرسن، نیشنل کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن؛ اور منظور مسیح، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے اقلیتی رکن؛ سینٹر فار سوشل جسٹس سے مسٹر پیٹر جیکب؛ ڈاکٹر محمد وسیم، چیئرپرسن اور مختار جاوید، چیئرپرسن فافین سمیت سول سوسائٹی کے کارکنوں، انسانی حقوق کے محافظوں، میڈیا کے پیشہ ور افراد اور علمائے کرام نے شرکت کی اس موقع پر ٹی ڈی ای سے کنول محمود نے تحقیقی رپورٹ سے اہم نتائج پیش کیے جس میں مذہبی اقلیتوں کے تحفظات کو اجاگر کیا گیا جس میں زندگی کے مختلف شعبوں میں ان کے حقوق تک رسائی میں رکاوٹیں اور اصلاحات کے لیے علاقوں کی سفارش کی گئی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو درپیش نظامی اخراج اور امتیازی سلوک سے نمٹنے کے لیے ایک کثیر جہتی نقطہ نظر کی ضرورت ہے جس میں قانونی تحفظات کو مضبوط بنانا اور مذہبی امتیاز کے خلاف ان کا نفاذ شامل ہے، خاص طور پر رہائش، تعلیم، ملازمت اور عوامی مذہبی اظہار میں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کی سطح کی کوششوں کو بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہیے، جبکہ سول سوسائٹی کو حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے اور مقامی انسانی حقوق کے محافظوں کی حمایت کرنے کے لیے بااختیار بنایا جانا چاہیے اس موقع پر وزیر مملکت برائے اقلیتی امور نے مذید کہاکہ کانفرنس کی سفارشات حکومت کی موجودہ ترجیحات سے ہم آہنگ ہیں انہوں نے حالیہ اقدامات سمیت صدارتی منظوری کے زیر التوا قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق کے قیام کے لیے بل کی منظوری اور گزشتہ فروری میں مذہبی رواداری کے لیے قومی حکمت عملی کی وفاقی کابینہ کی منظوری سمیت دیگر امور کا زکر کیا اس موقع پر یورپی یونین کے نمائندے مسٹر سیبسٹین لورین نے بھی اپنے تاثرات پیش کئے۔

انہوں نے پاکستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے یورپی یونین کی حمایت کا اعادہ کیا اس موقع پر ٹی ڈی ای اے کے چیئرپرسن ڈاکٹر محمد وسیم نے پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کی حالت پر کلیدی خطبہ دیا جبکہ فافین کے چیئرپرسن مختار جاوید نے اختتامی کلمات اوا کئے۔۔۔۔