ایس ای سی پی کا پاکستان کے سوشل سکیورٹی نظام کو مضبوط بنانے میں انشورنس کے کردار کا احاطہ،رپورٹ جاری

جمعہ 18 جولائی 2025 16:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی ) نے’’سوشل سکیورٹی میں انشورنس کا کردار: پاکستان کی صورتحال‘‘کے عنوان سے رپورٹ شائع کردی ۔ جمعہ کو ایس ای سی پی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انشورنس غریب اور کمزور طبقوں کے لیے سوشل سیکیورٹی اور مالی تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔

یہ رپورٹ ایس ای سی پی کے پانچ سالہ منصوبے ’’انشورڈ پاکستان کا سفر‘‘کے تحت تیار کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ لازمی انشورنس قوانین کا دائرہ کار محدود ہے اور ان پر عملدرآمد بھی کمزور ہے۔اس کے علاوہ غیر رسمی شعبے کے کارکنوں کے لیے قومی سطح پر کوئی انشورنس سکیم موجود نہیں ہے اگرچہ قانون کے تحت فارمل ورکرز کے لیے گروپ لائف انشورنس لازمی ہےلیکن 7 کروڑ 20 لاکھ ورکرز میں سے صرف 95 لاکھ ورکرز ہی اس کے دائرے میں آتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس طرح کروڑوں لوگ حادثے، معذوری یا موت کی صورت میں مالی تحفظ سے محروم ہیں۔رپورٹ میں بین الاقوامی بہترین تجربات سے رہنمائی لی گئی ہے اور 5 اہم اصلاحات پر مبنی حکمت عملی پیش کی گئی ہے جن میں قانونی نظام کو مضبوط بنانا، انشورنس کو سوشل سیفٹی نیٹس کے ساتھ جوڑنا،ڈیٹا لنکیجز کے ذریعے قوانین پر عملدرآمد بہتر بنانا، غیر رسمی شعبے کے کارکنوں کے لیے قومی سوشل انشورنس سکیم شروع کرنا اور ایسی انشورنس پراڈکٹس تیار کرنا جو سب کے لیے آسان اور یکساں ہوں۔

ایس ای سی پی کے چیئرمین نے اپنے پیغام میں کہا کہ کمیشن پاکستان کے انشورنس سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہےتاکہ پائیدار ترقی، مالی تحفظ، اور سوشل انکلوژن کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرزجن میں قانون ساز، انشورنس کمپنیاں، سوشل سکیورٹی ادارے اور آجر شامل ہیں،مل کر کام کریں تاکہ ان سفارشات کو عملی اصلاحات میں بدلا جا سکے۔واضح رہے کہ یہ مکمل رپورٹ ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔