ایس ای سی پی نے پاکستان کے سوشل سیکیورٹی نظام کو مضبوط بنانے میں انشورنس کے کردار کا احاطہ کیا

جمعہ 18 جولائی 2025 16:38

ایس ای سی پی نے پاکستان کے سوشل سیکیورٹی نظام کو مضبوط بنانے میں انشورنس ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2025ء) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ایک اہم رپورٹ شائع کی ہے جس کا عنوان ہی"سوشل سیکیورٹی میں انشورنس کا کردار: پاکستان کی صورتحال"۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انشورنس غریب اور کمزور طبقوں کے لیے سوشل سیکیورٹی اور مالی تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔یہ رپورٹ ایس ای سی پی کے پانچ سالہ منصوبے "انشورڈ پاکستان کا سفر" کے تحت تیار کی گئی ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ لازمی انشورنس قوانین کا دائرہ کار محدود ہے اور ان پر عملدرآمد بھی کمزور ہے۔اس کے علاوہ، غیر رسمی شعبے کے کارکنوں کے لیے قومی سطح پر کوئی انشورنس اسکیم موجود نہیں ہے۔ اگرچہ قانون کے تحت فارمل ورکرز کے لیے گروپ لائف انشورنس لازمی ہے،لیکن 7 کروڑ 20 لاکھ ورکرز میں سے صرف 95 لاکھ ورکرز ہی اس کے دائرے میں آتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس طرح کروڑوں لوگ حادثے، معذوری یا موت کی صورت میں مالی تحفظ سے محروم ہیں۔رپورٹ میں بین الاقوامی بہترین تجربات سے رہنمائی لی گئی ہے۔اس میں پانچ اہم اصلاحات پر مبنی حکمت عملی پیش کی گئی ہی: قانونی نظام کو مضبوط بنانا، انشورنس کو سوشل سیفٹی نیٹس کے ساتھ جوڑنا،ڈیٹا لنکیجز کے ذریعے قوانین پر عملدرآمد بہتر بنانا، غیر رسمی شعبے کے کارکنوں کے لیے قومی سوشل انشورنس اسکیم شروع کرنا اور ایسی انشورنس پروڈکٹس تیار کرنا جو سب کے لیے آسان اور یکساں ہوں۔

اپنے پیغام میں ایس ای سی پی کے چیئرمین نے کہا کہ کمیشن پاکستان کے انشورنس سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے،تاکہ پائیدار ترقی، مالی تحفظ، اور سوشل انکلوزن کو فروغ دیا جا سکے۔ انشورنس کمشنر نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز، جن میں قانون ساز، انشورنس کمپنیاں، سوشل سیکیورٹی ادارے اور آجر شامل ہیں،مل کر کام کریں تاکہ ان سفارشات کو عملی اصلاحات میں بدلا جا سکے۔ یہ مکمل رپورٹ ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔