خیبر پختونخوا کی تاریخ میں بعد از مرگ اعضاء عطیہ کرنے کی پہلی تاریخ ساز مثال قائم ہوگئی

مردان کی فیملی نے حادثے میں جاں بحق 14 سالہ جواد خان کے اعضاء کو عطیہ کردیا، اعضاء میں دو گردے، دو آنکھوں کے پردے اور جگر عطیہ کیا گیا، اعضاء سے 5 مریضوں کو نئی زندگیاں مل گئیں، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا پوری فیملی کو عمرے پر بھیجنے کا اعلان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 18 جولائی 2025 20:50

خیبر پختونخوا کی تاریخ میں بعد از مرگ اعضاء عطیہ کرنے کی پہلی تاریخ ..
پشاور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 18 جولائی 2025ء ) خیبر پختونخوا کی تاریخ میں بعد از مرگ انسانی اعضاء عطیہ کرنے کا پہلا تاریخ ساز اقدام اٹھایا گیا ہے، مردان سے تعلق رکھنے والے خاندان نے انسان دوستی اور ایثار کی عظیم مثال قائم کی۔ ایک حادثے کے نتیجے میں 14 سالہ جواد خان کے انتقال کے بعد ان کے اہل خانہ نے ان کے اعضاء کو عطیہ کرنے کا جراتمندانہ فیصلہ کیا۔

یہ صوبے کی تاریخ میں بعد از مرگ اعضاء عطیہ کرنے کی پہلی مثال ہے۔ جواد کے اہل خانہ نے ان کے دو گردے، دو آنکھوں کے پردے اور جگر عطیہ کئے۔ یہ اعضاء 5 مریضوں میں کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کئے گئے۔ مرحوم جواد خان کے اہل خانہ کے اس جراتمندانہ اقدام سے 5 مریضوں کو نئی زندگیاں مل گئیں۔ اعضاء ناکارہ ہونے کی وجہ سے زندگی سے مایوس یہ مریض کسی مسیحا کے منتظر تھے۔

(جاری ہے)

جواد خان کے والدیں نے زندگی سے مایوس ان مریضوں کے لئے مسیحا بن گئے۔ جواد خان اور ان کے اہل خانہ کے اس انسان دوست اور جراتمندانہ اقدام کے اعزاز میں وزیراعلی ہاوس میں تقریب کا انعقاد،  وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے بحیثیت مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلی نے جواد خان کے والد  نورداد خان کو ان کے اس قابل قدر اقدام کے اعتراف میں انہیں تقریب کا مہمان خصوصی بنادیا۔

اس تقریب کی صدارت کی کرسی پر بیٹھنے کا حق دار صرف نورداد خان ہے، کسی بھی وزیراعلی نے تقریب کی صدارت کسی اور کو نہیں دی، یہ اعزاز پہلی دفعہ نورداد خان کے حصے میں آئی ہے، کیونکہ اس نے انسانیت کے عظیم کام کیا ہے۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا اپنی طرف سے جواد خان کے تمام اہل خانہ کو عمرے پر بھیجنے کا اعلان۔ جواد خان کے اہل خانہ نے جو عظیم کام کیا ہے، عمرے سے بہتر اس کا کوئی انعام نہیں ہوسکتا۔

وزیر اعلی کا نورداد خان کی خواہش پر تعلیمی نصاب میں جواد خان کے نام پر مضمون شامل کرنے کا اعلان۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ نصاب میں مضمون شامل کرکے ہی جواد خان کے نام کو زندہ رکھا جا سکتا ہے، اس اقدام سے دیگر لوگوں کو اس نیک کام کی ترغیب بھی دی جاسکتی ہے۔ نورداد خان کے مطالبے پر وزیر اعلی کا جواد کے پیدائشی گاؤں کے لئے فوری طور پر سڑک کی تعمیر کا اعلان۔

وزیر اعلی کا جواد خان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک مقامی سرکاری  ہسپتال کو جواد خان کے نام سے منسوب کرنے اور صوبے میں ٹرانسپلانٹ ٹاور کے قیام کا بھی اعلان۔ مرحوم جواد کے اہل خانہ کا یہ بے لوث اور جراتمندانہ فیصلہ انسانی اعضاء عطیہ کرنے کے شعبے میں ایک تاریخ ساز اقدام ہے، ان کے اس عظیم کام کی جتنی بھی ستائش کی جائے وہ کم ہے، ہم ان کے جذبے، حوصلے اور جرات کو سلام پیش کرتے ہیں، جواد خان کے اہل خانہ کا یہ بے لوث اقدام مستقبل میں زندگی سے مایوس مریضوں کو نئی زندگیاں دینے کے لئے بنیاد فراہم کرے گا، جواد کی زندگی اگر چہ مختصر تھی مگر اس نے جو عظیم ورثہ چھوڑا وہ ہمیشہ کے لئے زندہ رہے گا، ہم سب کو چاہیے کہ اس خاندان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس عظیم کام میں اپنا حصہ ڈالیں۔

میں اس سارے عمل میں شریک ڈاکٹروں کی ٹیم اور ٹرانسپلانٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے حکام کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ تقریب سے جواد خان کے والد نورداد خان نے خطاب میں کہا کہ اس قدر حوصلہ افزائی اور عزت افزائی پر وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کا تہہ دل سے مشکور ہوں، میرا بیٹا ایک حادثے کے نتیجے زخمی ہو کر ہسپتال میں علاج کے دوران انتقال کر گیا، ہسپتال میں اعضاء ناکارہ ہونے کی وجہ سے زیر علاج مریضوں کا درد محسوس کرکے بیٹے کے اعضاء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا، میرے لئے انتہائی خوشی کی بات ہے کہ میرے بیٹے کی وجہ سے پانج مریضوں کو نئی زندگیاں ملیں، انسانیت کی خدمت کے اس مشن کو مزید آگے بڑھانے کے کام کروں گا، تقریب سے وزیر اعلی کے مشیر برائے صحت احتشام علی، معروف مذہبی سکالر قبلہ ایاز اور دیگر مقررین کا بھی خطاب۔

مقررین کا جواد خان کے اہل خانہ کے اس عظیم اقدام کو زبردست الفاظ خراج تحسین۔ تقریب میں مخلتف مکاتب فکر اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات،  سماجی شخصیات،  ڈاکٹروں، محکمہ صحت کے حکام، میڈیکل کے طلبہ اسر نوجوانوں کی کثیر تعداد میں شرکت۔ اس موقع پر آرگن ڈونیشن رجسٹریشن کے عمل کا بھی اجراء کردیا گیا۔ راشد درانی نامی شخص نے رجسٹریشن کرکے بعد از مرگ اعضاء عطیہ کرنے والا صوبے کا دوسرا شہری بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

متعلقہ عنوان :