پاکستان میں انصاف کو مزید مضبوط، تیز تر اور قابل رسائی یقینی بنانا ہے ، ستمبر 2024 سے ستمبر 2025 تک سپریم کورٹ نے 22863 مقدمات نمٹا ئے ، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

پیر 8 ستمبر 2025 16:24

پاکستان میں انصاف  کو مزید مضبوط، تیز تر اور قابل رسائی  یقینی بنانا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 ستمبر2025ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاہے کہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پاکستان میں انصاف مزید مضبوط، تیز تر اور قابل رسائی ہو ، ستمبر 2024 سے ستمبر 2025 تک سپریم کورٹ نے 22،863 مقدمات کو نمٹا ئے جس سے مجموعی طور پر زیر التوا مقدمات کی تعداد 60،635 سے کم ہو کر 56،943 ہو گئی ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق نئے عدالتی سال کے آغاز کے موقع پر سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیر کوجوڈیشل کانفرنس بلائی گئی۔ تقریب میں سپریم کورٹ کے معزز جج صاحبان، اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان، پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین چوہدری طاہر نصر اللہ وڑائچ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد رؤف عطا، بار کے نمائندوں، اعلیٰ حکام اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے خطاب میں اس تقریب کی روایت کی عکاسی کی، جو اس کے بعد سے جائزہ لینے اور آگے کی منصوبہ بندی کے ایک اہم سالانہ لمحے میں تبدیل ہو گئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ موقع کوئی رسمی رسم نہیں ہے بلکہ گزشتہ سال کی کارکردگی پر غور کرنے اور آنے والے سال کے لیے نئی ترجیحات طے کرنے کا ایک حقیقی موقع ہے۔گزشتہ عدالتی سال کے دوران شروع کی گئی وسیع پیمانے پر اصلاحات کو اجاگر کرتے ہوئےچیف جسٹس نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا مقصد بیک لاگ کو کم کرنا، ٹائم لائنز کو مختصر کرنا اور عدالتی عمل کو زیادہ شہریوں پر مرکوز بنانا ہے۔

انہوں نے پانچ بنیادی اصلاحاتی ستونوں کا خاکہ پیش کیا کہ ان میں ٹیکنالوجی کے ذریعے خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا، رسائی اور شفافیت کو بڑھانا،قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانا ، بین الاقوامی اور بیرونی وسائل سے فائدہ اٹھانااور منسلک اداروں کومتحرک کرنا شامل ہیں ۔کلیدی کامیابیوں میں ڈیجیٹل کیس فائلنگ، ای نوٹسز، ویڈیو لنک سماعت، اینٹی کرپشن ہاٹ لائن، پبلک فیڈ بیک پورٹل، عدالتی کھاتوں کا ایکسٹرنل آڈٹ، اوورسیز لٹیگینٹ فیسیلیٹیشن سیل کا قیام اور سپریم کورٹ کے نئے رولز 2025 کا نوٹیفکیشن شامل ہیں جبکہ جسٹس کمیشن، نیشنل جوڈیشل (پالیسی سازی) کمیٹی، بشمول وقتی ٹرائلز، توسیعی ثالثی کی سہولیات، AI کے اخلاقی استعمال سے متعلق چارٹر اور خاندانی اور فوجداری قوانین میں اصلاحات بھی شامل ہیں ۔

عدالت کی کارکردگی کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے چیف جسٹس نے نوٹ کیا کہ ستمبر 2024 سے ستمبر 2025 تک سپریم کورٹ نے 20،811 نئے مقدمات کے مقابلے میں 22،863 مقدمات کو نمٹا دیا جس سے مجموعی طور پر زیر التوا مقدمات کی تعداد 60،635 سے کم ہو کر 56،943 ہو گئی ۔ کانفرنس میں تین علامتی افتتاح بھی شامل تھے جو عدلیہ کی رسائی، شمولیت اور مشترکہ ذمہ داری کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔

ایک مقدمہ کے مدعی نے عوامی سہولت مرکز کا افتتاح کیا، سپریم کورٹ میڈیا پلیٹ فارم کا افتتاح سپریم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کے صدر ذوالقرنین اقبال نے کیا، سپریم کورٹ بار کیفے ٹیریا کا افتتاح سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد رؤف عطا نے کیا ۔اپنے اختتامی کلمات میں چیف جسٹس نے اپنے ساتھی ججز، بار کے اراکین، عدالتی عملے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کا ان کے غیر متزلزل عزم پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نئے سال میں عدلیہ کا مشن رکھی گئی بنیادوں پر استوار کرنا ہے، اس بات کو یقینی بنانا کہ پاکستان میں انصاف مزید مضبوط، تیز تر اور قابل رسائی ہو۔