پطر س بخاری کی یاد میں لاہور آرٹس کونسل الحمرا کے زیر اہتمام تقریب

اتوار 20 جولائی 2025 13:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2025ء) لاہور آرٹس کونسل الحمرا کے زیر اہتمام ادب کی دنیا کے لازوال کردار سید احمد شاہ پطر س بخاری کی یاد میں ’’تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو‘‘ کے عنوان سے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔سید احمد شاہ پطرس بخاری منفرد مزاح نگار، قدر آور صحافی،اعلی ماہر تعلیم، عمدہ مترجم،زیرک نقاد،قابل براڈکاسٹراورمنجھے ہوئے سفارت کار تھے۔

تقریب میں نامو ر سکالر سید ایاز بخاری نے پطرس بخاری کے حالات زندگی کو احسن طریقے سے حاضرین کے سامنے پیش کیا، انھوں نے پطرس بخاری کے علمی و ادبی کائوشوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لئے ویب سائٹ کی اہمیت پر زور دیا۔ چیئرمین الحمرا رضی احمد نے کہا کہ پطرس بخاری کو یاد کرنے کے لیے ان کے فن کو نئی نسل کے سامنے پیش کیا جائے، ان کی خدمات کا اعتراف اور انہیں سراہا جائے اور الحمرا آرٹس کونسل یہی کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

ایگزیکٹوڈائریکٹر الحمرا توقیر حیدر کاظمی نے اپنے تاثرات میں کہا کہ پطرس بخاری ہماری ادبی تاریخ کا مستند حوالہ ہیں، انکی تحریریں آج بھی تازہ پھول کی ماند پڑھنے والوں کے افکار کو معطر کر رہی ہیں۔ تقریب میں مختلف سلائیڈ کی مدد سے نامور ادیبوں و دانشوروں کی زبانی پطرس بخاری کے کارناموں کو اجاگر کیا گیا، پروفیسر فتح محمد ملک نے کہاکہ انہوں نے اعلی تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ انگریز ی ادب کو اردو میں منتقل کرنے کا کارنامہ سر انجام دیا،پطرس بخاری گورنمنٹ کالج میں مجلہ راوی کے مدیر بھی رہے، انہیں اردو،انگریزی، پشتو، فارسی زبانوں پر عبورحاصل تھا۔

سید ایاز بخاری نے کہا کہ انہوں نے ترجمہ و تالیف کے کام کو سر انجام دینے کیلئے باقاعدہ دوستوں کو راغب کیا۔ تقریب میں بتایا گیا کہ پطرس بخاری اردو کو تعلیم کا ذریعہ بنانا چاہتے تھے،آل انڈیا ریڈیو کے ناظم اعلی رہے، معاملہ فہمی کی مہارت کی بدولت مشہور تھے،گورنمنٹ کالج لاہور کے پرنسپل بھی رہے،اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کے فرائض نبھانے میں مثالی کردار ادا کیا۔اقوام متحدہ کی ملازمت کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے نیویارک میں انتقال کرگئے،مضامین پطرس بخاری اردو ادب میں نمایاں مقام حاصل ہے، ان کی منفرد تحریروں کا آج تک کوئی مقابلہ نہیں کر سکا،پطرس بخاری کے لکھے مضامین دہائیوں بعد آج بھی تروتازہ ہیں۔