رواں سال 30 جون تک 3 لاکھ37 ہزار پاکستانی روزگار کے لیے بیرون ملک روانہ ہوئے،وزارت سمندر پار پاکستانیز

ملک کی پالیسیوں کی وجہ سے غیر ملکی ملازمت کے متلاشیوں کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ، اعلامیہ جاری

اتوار 20 جولائی 2025 15:50

رواں سال 30 جون تک 3 لاکھ37 ہزار پاکستانی روزگار کے لیے بیرون ملک روانہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2025ء)وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل نے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ (بی ائی او ای )کے ذریعے یکم جنوری سے 30 جون تک تقریباً لاکھ 36 ہزار 999 پاکستانیوں کو بیرون ملک ملازمت کے لئے روانہ کیا ہے،ملک کی پالیسیوں کی وجہ سے غیر ملکی ملازمت کے متلاشیوں کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ، ہنر مند اور غیر ہنر مند پاکستانی کارکنوں کیلئے ملازمتوں کے نئے راستے کھل رہے ہیں۔

بی آئی او ای حکام کے مطابق 1971 میں بیورو کے آغاز سے لے کر اب تک بیورو کے ساتھ رجسٹرڈ 10 ملین سے زائد تارکین وطن کو بیرون ملک روزگار کیلئے معاونت فراہم کی گئی ہے جبکہ سال 2015 کے دوران سب سے زیادہ تعداد (946,571) پاکستانی روزگار کی غرض سے بیرون ملک گئے۔

(جاری ہے)

بی ائی او ای کے پاس اب تک 116,300 غیر ملکی ملازمتیں دستیاب ہیں اوورسیز روزگار اندرون ملک بیروزگاری کے دباؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، اس کے علاوہ بیرون ملک مقیم کارکنوں کی ترسیلات زرمبادلہ کمانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔

مزید براں بیور قرضوں کی فراہمی، درآمدی بلوں، غربت کے خاتمے، ترقیاتی منصوبوں اور اقتصادی سرگرمیوں کے لئے انتہائی ضروری مالیاتی اخراجات فراہم کر کے قومی معیشت کے لئے بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔واضح رہے کہ بیورو، ایک ریگولیٹری ادارہ ہونے کے ناطے نجی شعبے میں اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے بعد ہجرت کے عمل کو کنٹرول، ریگولیٹ، سہولت فراہم کرتا ہے اور نگرانی کرتا ہے۔

اس کے علاوہ براہ راست ملازمت کا حصول اپنی کوششوں سے یا بیرون ملک مقیم رشتہ داروں اور دوستوں کے ذریعے اپنایا جاتا ہے۔بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کا سب سے اہم کام ان تمام پاکستانیوں کے امیگریشن ڈیٹا کو اکٹھا کرنا، مرتب کرنا اور ٹیبولیشن کرنا ہے جو روزگار کے مقصد سے بیرون ملک جاتے ہیں۔ بیورو 1971 سے تمام تارکین وطن کارکنوں کے جامع شماریاتی ریکارڈ کو برقرار رکھنے میں مصروف ہے جو اقتصادی ڈویژن اور دیگر دلچسپی رکھنے والے سرکاری محکموں کی جانب سے منصوبہ بندی اور پالیسی سازی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

بیورو کا بنیادی کام امیگریشن آرڈیننس 1979 کے تحت ہجرت کو کنٹرول اور ریگولیٹ کرنا ہیاور پاکستانی شہریوں کی بیرون ملک سہولت فراہم کرنا ہے۔ بیورو تارکین وطن کے مفاد اور بہبود کا خیال رکھنے اور وفاقی حکومت کو ہجرت کی پالیسیوں اور طریقہ کار کے بارے میں مشورے بھی دیتا ہے۔ اس کے علاوہ 7 پروٹیکٹوریٹ آف امیگرنٹس آفسز کے ذریعے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کی نگرانی اور اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے لائسنسوں کی پروسیسنگ کے فرائض بھی سرانجام دیئے جاتے ہیں۔

بیرون ملک پاکستانی کارکنوں کے لئے لازمی انشورنس کوریج اور افرادی قوت کی برآمد اور اسٹیٹ لائف ایمیگرنٹس انشورنس فنڈ (SLEIF) کے انتظام کے لئے غیر ملکی ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت کے تحت بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔