این پی او کا پاکستانی صنعتی مسابقت مستحکم کرنے کیلئے اہم اقدام، دستانے بنانیوالے شعبے کیلئے پیداواری بہتری کا منصوبہ شروع

اتوار 20 جولائی 2025 18:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2025ء) پاکستان کی صنعتی مسابقت کو مستحکم کرنے کے ایک اہم اقدام کے طور پر وزارت صنعت و پیداوار کے تحت نیشنل پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن (این پی او) نے سیالکوٹ میں دستانے بنانے والے شعبے کے لیے ہدف شدہ پیداواری بہتری کا منصوبہ شروع کیا ہے ۔ترجمان کے مطابق اس منصوبے کا عنوان ’’لیئن مینوفیکچرنگ تکنیکوں کے ذریعے آپریشنل ایفیشنسی میں اضافہ‘‘ ہے جو پاکستان گلووز مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی جی ایم ای اے) کے تعاون اور ایشیئن پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن (اے پی او)، جاپان کی تکنیکی معاونت سے نافذ کیا جارہا ہے۔

اس منصوبے کے تحت انٹرنیشنل پروڈکٹیویٹی ایکسپرٹ جارج وونگ سنگاپور سے سیالکوٹ پہنچے جہاں انہوں نے پی جی ایم ای اے کی سفارش کردہ منتخب کمپنیوں کے لیے سائٹ پر معائنے اور مخصوص مشاورتی سیشنز کی ایک سیریز منعقد کی۔

(جاری ہے)

اس منصوبے میں مرحلہ وار طریقہ اپنایا گیا ہے جس میں سائٹ دورے، کسٹمائزڈ ورکشاپس اور فالو اپ تکنیکی سیشنز شامل ہیں تاکہ آپریشنل ایفیشنسی میں پائیدار بہتری کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس موقع پراین پی او کے عہدیدار نے اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ مداخلت خصوصی طور پر مقامی صنعت میں ’’جدید لیئن مینوفیکچرنگ‘‘ تصورات متعارف کرانے کے لیے تیار کی گئی ہے، جس کا مقصدویسٹ میں کمی،پروسسز کو بہتر بنانا اور عالمی مسابقت کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این پی او پرامید ہے کہ یہ منصوبہ شعبہ جاتی پیداواری بہتری کے لیے ایک مثالی ماڈل ثابت ہوگا، جس سے ہمارے صنعت کار بین الاقوامی معیار اور ایفیشنسی تقاضوں کو پورا کر سکیں گے۔

ترجمان کے مطابق منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں سیالکوٹ میں پانچ روزہ پروگرام شامل ہے جس میں سلیکٹڈ کمپنی میں انفرادی تشخیص شامل ہے جس کے بعد لین ٹولز کی اجتماعی سمجھ پیدا کرنے کے لیے دو روزہ مشترکہ ورکشاپ منعقد کی جائیگی ، آئندہ مراحل میں آن لائن سیشنز اور پھر مزید زمینی تکنیکی نشستیں منعقد کی جائیں گی جن میں عمل درآمد پر توجہ مرکوز ہوگی۔

سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر وسیم شہباز لودھی اور چیئرمین پی جی ایم ای اے انس راحیل کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران دونوں رہنمائوں نے پاکستان کی دہلیز تک بین الاقوامی مہارت پہنچانے میں این پی او اور اے پی او کی مشترکہ کوششوں کو سراہا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات برآمدی نمو کو برقرار رکھنے اور عالمی دستانے مارکیٹ میں ایک قابل اعتماد سپلائر کے طور پر پاکستان کی ساکھ کو تقویت دینے کے لیے اہم ہیں ۔