عالمی بینک کی پاکستان میں توانائی کے شعبے سے متعلق رپورٹ جاری

پاکستان میں کول فائرڈ بوائلرز 15 سے 20 سال پرانے ہیں، گیس سیکٹر میں جدید بوائلرز کے استعمال سے سالانہ 2 ارب ڈالرز کی بچت ممکن ہے،رپورٹ

پیر 21 جولائی 2025 17:20

عالمی بینک کی پاکستان میں توانائی کے شعبے سے متعلق رپورٹ جاری
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2025ء)عالمی بینک نے پاکستان میں توانائی کے شعبے سے متعلق رپورٹ جاری کرتے ہوئے توانائی کی بچت اور کاربن کے اخراج میں کمی سے متعلق اقدامات تجویز دی ہے۔عالمی بینک کی رپورٹ میں سیمنٹ، اسٹیل، کھاد، ٹیکسٹائل اور پیپر کے شعبے پر فوکس کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق معلومات، پالیسی اور مالی وسائل کا فقدان اصلاحات کی راہ میں رکاوٹ ہے، ٹیکنالوجی فزیبلٹی کی رکاوٹیں بھی تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

عالمی بینک کے مطابق ایندھن کی تبدیلی اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے بجلی کی 60 فیصد بچت ہو سکتی ہے، ایندھن کی تبدیلی اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے کاربن اخراج میں 13فیصد تک کمی ممکن ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کول فائرڈ بوائلرز 15 سے 20 سال پرانے ہیں، گیس سیکٹر میں جدید بوائلرز کے استعمال سے سالانہ 2 ارب ڈالرز کی بچت ممکن ہے، صرف کمپریسر کی تبدیلی سے کھپت میں 30 سے 50 فیصد بچت کی گنجائش ہے۔

(جاری ہے)

عالمی بینک کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں بجلی سب سے زیادہ ڈائنگ اور فنِشنگ کے مراحل میں استعمال ہوتی ہے، کھاد سیکٹر قدرتی گیس پر زیادہ انحصار کرتا ہے جس سے قیمتوں میں اتار چڑھا کا خطرہ ہوتا ہے، حکومت اور نجی شعبہ تجاویز پر عمل کرے تو توانائی کے بحران پر قابو پا سکتا ہے۔ تجاویز پر عمل درآمد سے پاکستان اپنے ماحولیاتی اہداف کو بھی حاصل کر سکتا ہے۔