غزہ میں خوراک کے انتظار میں کھڑے 115فلسطینی اسرائیلی حملے میں شہید

غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور اقوام متحدہ کی امداد کی بندش کے باعث قحط جیسی صورتحال پیدا ہو چکی ہے

پیر 21 جولائی 2025 18:00

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2025ء)اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ میں اقوام متحدہ کی امدادی ٹرکوں کے انتظار میں کھڑے کم از کم 115فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا اور اسے حالیہ ہفتوں کے دوران امداد کے متلاشی شہریوں پر کیے گئے خطرناک ترین حملوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔

وزارت صحت کے مطابق، شمالی غزہ میں اس حملے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔ اس کے علاوہ جنوبی غزہ میں امداد کی ایک اور جگہ پر 6مزید فلسطینی مارے گئے۔اتوار کو مجموعی طور پر 88فلسطینی اسرائیلی بمباری اور فائرنگ میں شہید ہوئے۔اسرائیلی طیاروں نے دیر البلح میں بھی تین گھروں کو نشانہ بنایا، جس کے بعد سینکڑوں بے گھر افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔

(جاری ہے)

غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور اقوام متحدہ کی امداد کی بندش کے باعث قحط جیسی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے خبردار کیا کہ خوراک کی شدید کمی کے باعث سینکڑوں افراد کے مرنے کا خدشہ ہے، خصوصا وہ جن کے جسم بھوک سے نڈھال ہو چکے ہیں۔اب تک 71بچے غذائی قلت سے جاں بحق ہو چکے ہیں، اور 60,000سے زائد بچے بھوک سے متاثر ہیں۔ وزارت صحت نے بتایا کہ گزشتہ 24گھنٹوں میں 18افراد بھوک سے جاں بحق ہو گئے۔اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کی ایجنسی نے کہاکہ اس کے پاس تین ماہ کے لیے خوراک کا ذخیرہ موجود ہے، لیکن اسرائیل اسے غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دے رہا۔