ڈھانچہ جاتی کمزوریاں، محدود نجی سرمایہ کاری پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کو روک رہی ہیں‘ خادم حسین

منگل 22 جولائی 2025 13:44

ڈھانچہ جاتی کمزوریاں، محدود نجی سرمایہ کاری پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)فائونڈر ز گروپ کے سرگرم رکن ،پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن ، سینئر نائب صدر فیروز پور روڈ بورڈاورسابق ممبر لاہور چیمبر آف کامرس خادم حسین نے کہا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے حوالے سے رپورٹ بروقت اورحقیقت پسندانہ ہے،ڈھانچہ جاتی کمزوریاں، کمزور ڈیجیٹل خواندگی اور محدود نجی سرمایہ کاری پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کو روک رہی ہیں اور اگر ان عوامل پر توجہ مرکوز نہ کی گئی اور فوری اصلاحات کا عمل شروع نہ کیا گیا تو پاکستان ڈیجیٹل فوائد سے ہاتھ دھو سکتا ہے ۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر دعوئوں اور کاغذوں میں دیکھا جائے تو پاکستان خطے کے سب سے زیادہ لبرلائزڈ ٹیلی کام مارکیٹس میں سے ایک کا دعوے دار ہے لیکن زمینی حقائق اتنے خوشنما نہیں ہیںٹیلی کمیونیکیشن ایک مسابقتی مارکیٹ ہے جو اس وقت شدید دبا ئومیں ہے،کئی آپریٹرز ملک میں کام کر رہے ہیں لیکن سرمایہ کاری کی سطح میں کمی، میکرو اکنامک عدم استحکام، کرنسی کی قدر میں گراوٹ اور منافع کی واپسی میں مشکلات نے ٹیلی کام کمپنیوں کو محتاط اور محدود کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

وزارتِ آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، پی ٹی اے اور صوبائی آئی ٹی بورڈز کے اختیارات آپس میں ٹکرا ئو کی وجہ سے پالیسی کے نفاذ میں مشکلات درپیش ہیں ،نجی شعبہ اکثر پالیسی سازی کے دوران نظرانداز رہتا ہے جس سے اعتماد کو نقصان پہنچتا ہے اور اصلاحاتی نتائج کمزور ہوتے ہیں۔فائیو جی روڈ میپ کے حوالے سے ٹائم لائنز غیر واضح ہیں،ریگولیٹری اور سرمایہ کاری کا ماحول غیر یقینی ہے جس کی وجہ سے وہ وقت ضائع ہو رہا ہے جب خطے کی دیگر معیشتیں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔