مودی کا بھارت اب فسطائیت اور ہندوتوا دہشتگردی کا عملی نمونہ بن چکا‘ رپورٹ

منگل 22 جولائی 2025 21:06

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2025ء) بھارت میں مودی سرکار کے فسطائی ہندوتوا نظریے نے اب ریاستی اداروں اور سیکورٹی فورسز کو بھی نشانے پر لے لیا ہے۔ اقلیتوں کے بعد اب وردی پوش اہلکار بھی ہندوتوا جنونیوں کے ہاتھوں تشدد کا شکار بننے لگے ہیں۔ 19 جولائی کو اتر پردیش کے شہر مرزاپور میں پیش آنے والا واقعہ اس بڑھتی ہوئی انتہاپسندی کی خطرناک علامت ہے، جہاں ریلوے اسٹیشن پر ڈیوٹی پر موجود ایک سی آر پی ایف اہلکار کو ہندوتوا یاتریوں نے سرعام زدوکوب کیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ براہما پٴْترا ایکسپریس پر سوار ہونے کے انتظار کے دوران پیش آیا، جب ایک معمولی تلخ کلامی کے بعد آٹھ سے زائد ہندو یاتریوں نے وردی میں ملبوس اہلکار کو زمین پر گرا کر مکوں، تھپڑوں اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین کے مطابق اہلکار کے مزاحمت کرنے کے باوجود تشدد جاری رہا، یہاں تک کہ وہ زمین سے اٹھنے کی کوشش کر رہا تھا کہ ایک یاتری نے دوبارہ تھپڑ مار کر اٴْسے پیچھے دھکیل دیا۔

واقعے پر مودی حکومت کی خاموشی اور حملہ آوروں کے خلاف کسی قسم کی فوری کارروائی نہ ہونے نے بھارت میں قانون کی حکمرانی پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ آج کا بھارت ایک ایسا ملک بنتا جا رہا ہے جہاں راشٹرواد کے نام پر غنڈہ گردی کو تحفظ حاصل ہے، اور قانون صرف اکثریتی جنون کے سامنے بے بس کھڑا ہے۔