دریا میں رپورٹنگ کے دوران صحافی کے پاؤں تلے لاپتہ لڑکی کی لاش آگئی ، ویڈیو وائرل

منگل 22 جولائی 2025 21:09

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2025ء) برازیل کے شمال مشرقی علاقے باکابال میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جب ایک رپورٹر نے ایک گمشدہ 13 سالہ سکول کی طالبہ کے لاپتہ ہونے پر رپورٹنگ کے دوران بظاہر لاش پر پاؤں رکھ دیا جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر زیر گردش ہے، یہ واقعہ میارِم دریا میں پیش آیا، حیران کن طور پر یہ وہی مقام ہے جہاں بچی کو آخری بار زندہ دیکھا گیا تھا۔

برطانوی اخبار دی سن کے مطابق لینیلڈو فرازاؤ نامی رپورٹر دریا میں داخل ہوئے تاکہ پانی کی گہرائی اور اس جگہ کی جانچ کر سکیں جہاں لڑکی تیر رہی تھی، لیکن شاید وہ دریا کے اندر موجود لاش سے بے خبر تھے۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی پانی ان کے سینے تک پہنچا، وہ اچانک چونک اٹھے، انہوں نے اپنی ٹیم کو بتایا کہ انہیں پانی کے نیچے کچھ چھوتا ہوا محسوس ہوا، وہ گھبرا گئے اور فوراً کم گہرے پانی کی طرف واپس آئے، اور پیچھے مڑ کر اس جگہ کو دیکھتے رہے جہاں وہ کھڑے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنی ٹیم سے کہا کہ میرے خیال میں یہاں پانی کے نیچے کچھ ہے، ویڈیو کو رپورٹر کو یہ کہتے سنا گیا کہ نہیں، میں نہیں جا رہا، مجھے ڈر لگ رہا ہے، وہ بازو جیسا کچھ تھا کیا یہ وہی بچی ہو سکتی ہی لیکن یہ مچھلی بھی ہو سکتی ہے، مجھے نہیں معلوم۔ رپورٹ نشر ہونے کے بعد 30 جون کو ریسکیو اہلکاروں نے رائسا نامی گمشدہ بچی کی تلاش دوبارہ شروع کی، بالآخر وہ اسی مقام پر بچی کی لاش تک پہنچے جہاں رپورٹر رپورٹنگ کر رہے تھے، تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا لینیلڈو فرازاؤ نے اپنی رپورٹ کے دوران واقعی لاش کو محسوس کیا تھا یا نہیں۔

رپورٹ کے مطابق رائسا اپنے دوستوں کے ساتھ تیرتے ہوئے دریا میں ڈوب گئی تھی، پوسٹ مارٹم سے یہ تصدیق ہوئی کہ اس کی موت حادثاتی ڈوبنے سے ہوئی، اور جسم پر کسی تشدد یا زخم کے آثار نہیں پائے گئے۔ رائسا سکول کی طالبہ تھی جس کی تدفین 30 جون کی شام کو عمل میں آئی، ان کی موت کے بعد اس کے سکول نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا تھاً

متعلقہ عنوان :