مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے مارکیٹ انٹیلی جنس یونٹ کی مختلف شعبوں میں غیرمسابقتی سرگرمیوں سے متعلق 170 کیسز کی نشاندہی

بدھ 23 جولائی 2025 17:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کے مارکیٹ انٹیلی جنس یونٹ (ایم آئی یو) نے گزشتہ مالی سال 25-2024 کے دوران مختلف شعبوں میں غیرمسابقتی سرگرمیوں سے متعلق ممکنہ 170 کیسز کی نشاندہی کی جس میں کامیابی کا تناسب 92 فیصد رہا۔تفصیلات کے مطابق ایم آئی یو کی جانب سے ممکنہ غیرمسابقتی سرگرمیوں کے حوالے سے جمع شدہ معلومات کو مزید کارروائی کے لئے کمیشن کے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو بھجوایا گیا۔

کارٹلز و غیرقانونی تجارتی سرگرمیوں سے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ (سی اینڈ ٹی اے)نے ایم آئی یو کی جانب سے بھجوائے گئے کیسز میں سے 5 کا انتخاب کر کے کمپٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 37(1) کے تحت انکوائریوں کا آغاز کیا۔ مسابقتی کمیشن کے آفس آف فیئر ٹریڈ نے ایم آئی یو کے بھجوائے گئے کیسز میں سے 28 کا انتخاب کیا جبکہ مرجر ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات کے لئے ایسے 5 کیسز کا انتخاب کیا جن میں غیرقانونی انضمام کا اندیشہ تھا۔

(جاری ہے)

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایم آئی یو نے جدید خطوط پر مارکیٹ مانیٹرنگ اور سرویلنس کے لئے مصنوعی ذہانت اور جدید ترین طریقہ کار کا استعمال کیا۔اس ضمن میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا ڈیٹا منظم طریقے سے حاصل کرنے کے لئے ویب سکریپنگ تکنیک کا استعمال کیا گیا جبکہ بصری اور ٹیکسٹ ڈیٹا سے حاصل شدہ مارکیٹ انٹیلی جنس کے تجزیے کے لئے گوگل کلاؤڈ وژن اے آئی اور مائیکروسافٹ ایزیور اے آئی جیسے جدید ٹولز کا استعمال بھی کیا گیا۔

جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کی بدولت ایم آئی یو کی استعداد کار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا جس سے اسے مارکیٹ میں کاروباری گٹھ جوڑ، گمراہ کن مارکیٹنگ اور غلبے کے غیرقانونی استعمال کے ممکنہ کیسز کی نشاندہی میں مدد ملی اور کمیشن کی جانب سے انکوائریوں کا آغاز کیا گیا۔مسابقتی کمیشن میں ایم آئی یو کا کردار کلیدی اہمیت اختیار کرچکا ہے کیونکہ ایم آئی یو کے اقدامات کی بدولت کمیشن کو نہ صرف مارکیٹ میں منصفانہ مقابلے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملی ہے بلکہ شعبہ جاتی تحقیق اور کمپٹیشن قوانین سے متعلق اپنی آگاہی مہم کو مزید بہتر بنانے کا بھی موقع ملا ہے۔