پاکستان اوربرطانیہ میں دو طرفہ تجارت بڑھانے کیلئے ایف ٹی اے ضروری ہے،امان پراچہ

بدھ 23 جولائی 2025 20:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء) فیڈریشن چیمبر آف کآمرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر محمد امان پراچہ نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کی جانے والی اہم پیش رفتوں پر عملدرآمد کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ایک تجارتی معاہدہ طے پایا ہے جس کا مقصد اقتصادی تعاون کو مزید بڑھانا اور تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنا ہے،معاہدے کے تحت مشترکہ ورکنگ گروپس بنانے کی ضرورت ہے اوراس کے باقاعدہ جائزہ اجلاس ہوں جس میں ڈیجیٹل تجارت، قابل تجدید توانائی، زراعت اور دواسازی جیسے شعبوں میں تعاون پر توجہ دی جائے تاہم پاکستان اور برطانیہ میں دو طرفہ تجارت بڑھانے کیلئے باضابطہ ایف ٹی اے ضروری ہے۔

(جاری ہے)

امان پراچہ نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک "تجارتی ڈائیلاگ میکنزم معاہدہ" بھی طے پایا ہے جس کے تحت، دو طرفہ اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور تجارتی مواقع تلاش کرنے، رکاوٹوں کو دور کرنے اور باہمی سرمایہ کاری کو بڑھانے میں مدد ملے گی ، جبکہ پاکستان برطانیہ کی ترقی پذیر ممالک کی تجارتی اسکیم سے بھی فائدہ اٹھاسکے گا جس سے پاکستان کی آئی ٹی، زرعی ٹیکنالوجی اور دواسازی کے شعبوں سمیت دیگر سیکٹرزکی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لیے برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد افراد کی کمیونٹی کو بھی استعمال کیاجائے ۔امان پراچہ نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت اس وقت تقریباً 4.7 ارب پاؤنڈ تک ہے،غیر ٹیرف رکاوٹیں جو پاکستان-برطانیہ تجارت کو متاثر کرتی ہیں،انہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔امان پراچہ نے مزید کہاکہ اگرچہ آزاد تجارتی معاہدے کے لیے کافی وسائل اور وقت درکار ہوتا ہے تاہم ایف ٹی اے دونوں ممالک کی معاشی ترجیحات کی تکمیل کرسکتا ہے۔

،فی الوقت پاکستان اور برطانیہ کے درمیان کوئی دوطرفہ ایف ٹی اے موجود نہیں ہے، تاہم دونوں ممالک کے حکام اس مسئلے کو حقیقت پسندانہ بنا کر ممکنہ طور پر مستقبل میں کسی معاہدے کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل خدمات کا شعبہ معیشت کا سب سے متحرک شعبہ ہے، اور برطانیہ چاہتا ہے کہ مزید پاکستانی ٹیک کمپنیاں برطانیہ کو یورپی اور عالمی منڈیوں تک رسائی کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کریں، برطانوی ترقیاتی مالیاتی ادارے اس کوشش میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،پاکستان میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور مالی شمولیت کو فروغ دے رہا ہے، جبکہ فنانس ایکسپورٹ یو کے ان پاکستانی کمپنیوں کی مدد کر رہا ہے جو برآمدات میں توسیع یا برطانوی کمپنیوں کے ساتھ شراکت کرنا چاہتی ہیں، اور ہماری حکومت کواس جانب خصوصی توجہ دینا ہوگی۔