جن لوگوں کو سزائیں ہوئی میں ان کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، یہ تمام لوگ تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، اسد عمر

سیاسی طور پر مسئلے کا حل نکالا جائے میری ہمدردی تمام لوگوں کے ساتھ ہے،جب یہ تمام لوگ اوپر عدالت میں جائیں گے تو انصاف ملے گا،تحریک انصاف والوں کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچاہے، سابق وفاقی وزیر کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 25 جولائی 2025 11:55

جن لوگوں کو سزائیں ہوئی میں ان کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، یہ تمام لوگ ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی 2025)سابق وفاقی وزیراسد عمر کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو 9 مئی کے کیسز میں سزائیں ہوئی میں ان کو ذاتی طور پر جانتا ہوں یہ تمام لوگ تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، سیاسی طور پر مسئلے کا حل نکالا جائے میری ہمدردی تمام لوگوں کے ساتھ ہے، انسداد دہشتگردی عدالت آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت پاکستان تحریک انصاف والوں کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچاہے۔

جب یہ تمام لوگ اوپر عدالت میں جائیں گے تو انصاف ملے گا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری وہی پرانی بات ہے کہ سیاست کے ذریعے مسئلے کا حل کیا جائے۔ تحریک انصاف والوں سے اس وقت کیا کہا جا سکتا ہے۔ ان کو تو سزائیں ہو رہی ہیں میری ہمدردی تمام لوگوں کے ساتھ ہے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں، جناح ہاؤس، عسکری ٹاور حملہ اور تھانہ شادمان نذر آتش کرنے کے مقدمات میں اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت میں ہوئی۔

عدالت نے سابق وفاقی وزیر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر 2025 تک توسیع کی۔ اسد عمر اور اعظم خان سواتی حاضری کیلئے عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈمن جج منظر علی گل نے سماعت کی۔قبل ازیں انسداد دہشتگردی عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر دلائل طلب کئے ہیں۔انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں شاہ محمود قریشی کی بھی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع کر دی۔

اسد عمر نے جناح ہاؤس، عسکری ٹاور حملہ اور تھانہ شادمان نذر آتش مقدمات میں عبوری ضمانت دائر کی جبکہ اعظم خان سواتی نے جناح ہاؤس حملہ اور عسکری ٹاور حملہ سمیت دیگر مقدمات مین عبوری ضمانت دائر کر رکھی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی کی انسداد دہشتگری عدالت نے 26نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

مقدمات میں مطلوب پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں تھیں۔ پولیس کی خصوصی ٹیمیں کو چھاپہ مار کارروائیوں کی ہدایات دیدی گئیں تھیں۔ملزمان میں پی ٹی آئی رہنماء عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے نام شامل تھے۔جبکہ حماد اظہر، شاہد خٹک، خالد خورشید،فیصل امین، وہاب علوی،شہریار ریاض اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے تھے۔